0
Sunday 28 Jul 2013 23:00

صدارتی انتخابات سے متعلق اپوزیشن کا موٴقف درست ہے، عمران خان کا اے پی سی میں شرکت سے انکار

صدارتی انتخابات سے متعلق اپوزیشن کا موٴقف درست ہے، عمران خان کا اے پی سی میں شرکت سے انکار
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کُل جماعتی کانفرنس میں شرکت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے بھی کانفرنسز ہوتی رہیں لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کے حوالے سے اپوزیشن کا فیصلہ درست ہے۔ صدارتی انتخابات متنازع ہوگیا ہے۔ میں خود بھی صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کے حق میں تھا لیکن جسٹس وجہیہ الدین کی درخواست پر صدارتی میدان خالی نہیں چھوڑا۔ ہم احتجاجاً صدارتی انتخابات میں شرکت کر رہے ہیں۔ جسٹس وجہیہ الدین اگر صدر بن گئے تو مکمل غیر جانبداری سے کام کرینگے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی نے ملک کو تباہی کی جانب دھکیل دیا ہے۔ انتخابات میں دھاندلی تحریک انصاف کو باہر رکھنے کے لئے کی گئی، لیکن اس کے باوجود اس کو تسلیم کیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کروائی جائیں۔ ہمیں ہمارا جمہوری حق دیا جائے۔ اگر ہمیں ہمارا جمہوری حق نہ دیا گیا تو سڑکوں پر نکلیں گے، کارکن تیار رہیں۔ دہشتگردی کے حوالے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی دہشتگردی کے مسئلے پر کُل جماعتی کانفرنسز ہوتی رہیں ہیں، لیکن ان کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ میں دہشتگردی کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف اور پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی سے خود بات کرنا چاہتا ہوں۔ اگر امریکہ سے کوئی معاہدہ ہے تو بند دروازے کی ملاقات میں مجھے بتایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کی تین تلوار والی تقریر کے بعد میں نے برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سے بات کی تھی۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ خود صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کرنا چاہتے تھے، جسٹس وجیہ کی درخواست پر میدان خالی نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی کے باوجود اس کوتسلیم کیا، حق نہ ملا تو سڑکوں پر نکلیں گے، انتخابات میں دھاندلی تحریک انصاف کو باہر رکھنے کیلئے کی گئی، انتخابات میں دھاندلی سے متعلق سپریم کورٹ ہماری درخواست کی سماعت کرے، کارکن تیار رہیں، اگرجمہوریت بچانے کیلئے سڑکوں پر نکلنا پڑا تو نکلیں گے۔ صدارتی انتخاب کے حوالے سے چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھاکہ صدارتی انتخابات سے متعلق اپوزیشن کا موٴقف درست ہے، تین دن میں کون پورے ملک میں انتخابی مہم چلائے گا، میں خود صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کرنا چاہتا تھا، جسٹس (ر) وجیہ الدین کی درخواست پر صدارتی میدان خالی نہیں چھوڑا، احتجاجاً صدارتی انتخاب میں شرکت کر رہے ہیں، جسٹس(ر) وجیہ الدین اگر صدر بن گئے تو مکمل غیر جانبداری سے کام کریں گے، اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کر دیا، صدارتی الیکشن تو متنازع ہوگیا۔ 
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی نے ملک کو تباہی کی طرف دھکیل دیا، ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن کی دھاندلی کی تحقیقات کی جائے، ہماری اپیلیں موجود ہیں، ہم انصاف کی اُمید باندھے بیٹھے ہیں۔ اِس موقع پر عمران خان نے کل جماعتی کانفرنس میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی کل جماعتی کانفرنس منعقد ہوتی رہی، کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ عمران خان کا کہنا تھا وہ آرمی چیف اور وزیراعظم سے بند دروازے میں سچ سننا چاہتے ہیں، ہمیں مجبوریاں بتائی جائیں، ہوسکتا ہے ہم کوئی اچھا مشورہ دے سکیں، میں ملک میں جاری دہشت گردی سے متعلق حقائق جاننا چاہتا ہوں، اگر امریکہ سے کوئی خفیہ معاہدہ ہے تو بند دروازے کی ملاقات میں مجھے بتایا جائے۔ عمران خان نے اِس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ خیبرپختونخوا میں ضمنی الیکشن میں حکومتی مشینری استعمال نہیں ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 287712
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش