0
Tuesday 24 Sep 2013 20:49

بلوچستان میں زلزلے سے 33 ہلاکتیں، مکانات منہدم

بلوچستان میں زلزلے سے 33 ہلاکتیں، مکانات منہدم
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے مختلف علاقوں بالخصوص بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکوں کے نتیجے میں کم از کم 33 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ مغربی صوبے میں زلزلے کے باعث کئی مکانات بھی منہدم ہو گئے ہیں۔ وزیراعلی بلوچستان کے سیاسی مشیر اور آواران کے سابق ناظم خیر جان بلوچ نے 30 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے جبکہ تربت میں 3 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ آواران کے ڈپٹی کمشنر عبدالرشید بلوچ نے بتایا کہ آواران بازار سے 6 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ 4 افراد کی لاشیں دور دراز کے گاؤں سے ملی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ لیویز کے اہلکار زلزلے سے زمین بوس ہونے والے ایک مکان سے 10 لاشیں نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور مجھے خدشہ ہے کہ ملبہ تلے مزید افراد دبے ہوئے ہیں۔

منگل کی شام ساڑھے 4 بجے کے قریب کراچی، حیدرآباد، کوئٹہ ، سندھ ، بلوچستان اور خیبرپختوںخوا کے دیگر علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق زلزلے کی شدت 7.7 تھی اور اس کا مرکز بلوچستان کا علاقہ خاران تھا۔ محکمہ موسمیات کے آفیشل محمد حنیف کے مطابق پاکستان کے مختلف علاقوں میں ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7-8 کے درمیان تھی اور آنے والے 2 دنوں تک آفتر شاک محسوس کیے جاتے رہیں گے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز دالبندین کے جنوب مشرق میں 145 میل دور پاکستان کا مغربی علاقہ تھا جس کی ریکٹر اسکیل پر شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی۔ ڈپٹی کمشنر آواران نے بتایا کہ علاقے میں ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے اور لوگوں کو ملبے سے نکالنے کے لئے تمام اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آواران میں زلزلے کے باعث مٹی سے بنے سینکڑوں گھر تباہ ہو گئے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے 30 اضلاع کے تمام ڈپنی کمشنرز کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان جان بولیدی نے میڈیا کو بتایا کہ زلزلے کے بعد آواران کے ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا ہے اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ سندھ کے علاقوں جیکب آباد، نوابشاہ، خیرپور اور نوشہرو فیروز اور گردونواح سمیت بلوچستان میں کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ کراچی میں زلزلے کے جھٹکوں کے بعد شہری اپنے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے جبکہ آئی آئی چندریگر روڈ پر لوگوں کے دفاتر سے باہر نکلنے کے باعث ٹریفک جام ہو گیا۔ اس کے علاوہ ہندوستانی دارالحکومت نئی دہلی میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جبکہ احمد آباد میں لوگ خوفزدہ ہو کر گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔ غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق زلزلے کے شدید جھٹکوں نے عمارتوں کو ہلا کر رکھ دیا جس کے باعث لوگ خوفزدہ ہو کر عمارتوں سے باہر نکل آئے۔
خبر کا کوڈ : 305064
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش