0
Wednesday 6 Nov 2013 23:14

کراچی، فرقہ ورانہ سازش میں ایک سیاسی جماعت کا عسکری ونگ ملوث ہے، اشارے ایم کیو ایم کیطرف

کراچی، فرقہ ورانہ سازش میں ایک سیاسی جماعت کا عسکری ونگ ملوث ہے، اشارے ایم کیو ایم کیطرف
رپورٹ: ایس زیڈ ایچ جعفری

پولیس اور رینجرز نے کراچی شہر میں گذشتہ دنوں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کو محرم الحرام میں شہر میں فرقہ ورانہ فسادات بھڑکانے کی سازش قرار دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ اس سازش میں کراچی کی ایک سیاسی جماعت کا عسکری ونگ ملوث ہے۔ پولیس و رینجرز کا کہنا ہے کہ وہ ملزمان تک پہنچ گئے ہیں جنھیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ اس حوالے سے ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات نے کہا ہے کہ کراچی شہر میں گذشتہ دنوں کے دوران ہونے والی ٹارگٹ کلنگ محرم الحرام کے دوران شیعہ سنی فساد کرانے کی سازش ہے۔ شاہد حیات نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ پولیس نے گذشتہ روز ہونے والی اہل تشیع افراد کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کا سراغ لگا لیا ہے اور امید ہے کہ ان دہشت گردوں کو جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ کراچی پولیس کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ پیر کو ایک فرقہ کے لوگوں کا ٹارگٹ کیا گیا جبکہ منگل کی صبح دوسرے فرقے کے لوگوں کو دہشت گردوں نے نشانہ بنایا، مذکورہ وارداتیں فرقہ ورانہ فساد کرانے کی سازش ہیں جسے ناکام بنا دیا جائے گا۔

دوسری جناب پاکستان رینجرز سندھ کے مطابق کراچی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ فرقہ ورانہ فساد کی آگ بھڑکانے سوچی سمجھی سازش ہے۔ رینجرز ترجمان کا کہنا ہے کہ اس سازش میں کراچی کی ایک سیاسی جماعت کے عسکری ونگ کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں جن کی روشنی میں تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔ رینجرز ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پولیس اور رینجرز دہشت گردوں تک پہنچ چکے ہیں جنہیں جلد از جلد گرفتار کرکے عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ گذشتہ دنوں ہونے والی فرقہ ورانہ ٹارگٹ کلنگ کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے رینجرز ہیڈکواٹرز میں پولیس اور رینجرز کے افسران کا اعلیٰ سطحی اجلاس بھی ہو چکا ہے جس میں کراچی شہر میں فرقہ ورانہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات، ان کے اسباب اور محرکات جائزہ لیا گیا ہے اور اس دوران اجلاس میں فرقہ ورانہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس کی روشنی میں ان واقعات میں ملوث دہشت گردوں کی فوری گرفتاری کیلئے احکامات دیئے جا چکے ہیں۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ماضی کی طرح اس بار بھی کسی سیاسی جماعت کا نام لینے سے گریز کیا ہے۔ کراچی پولیس کے ایک آفیسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر اسلام ٹائمز کو بتایا کہ غالب امکان یہ ہے محرم الحرام میں کراچی میں فرقہ ورانہ فسادات بھڑکانے کی سازش میں ملوث ہونے کے عنوان سے کراچی کی جس سیاسی جماعت کی طرف اشارہ کیا جا رہا ہے وہ متحدہ قومی موومنٹ ہے، کیونکہ ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے کئی ٹارگٹ کلرز اس سے قبل بھی پکڑے جا چکے ہیں جنہوں نے شیعہ سنی افراد کو قتل کرنے کا اعتراف بھی کیا تھا۔ پولیس افسر نے مزید بتایا کہ ایم کیو ایم کے اعلیٰ سطحی وفد کا ماضی میں کالعدم سپاہ صحابہ کے کراچی میں واقع مرکز کا دورہ اور اس کے فورا بعد سانحہ عباس ٹاﺅن کا رونما ہونا اور اس سے قبل ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے ناظم کراچی مصطفیٰ کمال کے دور میں ہونے والے سانحہ عاشورا کے باعث ایم کیو ایم کے دامن پر فرقہ واریت پھیلانے کی سازش میں ملوث ہونے جو دھبے لگے تھے وہ آج تک نہیں مٹ سکے ہیں۔

کراچی میں شیعہ افراد اور عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کے حوالے سے متحدہ قومی موومنٹ کا نام اس سے قبل بھی اہل تشیع جماعتوں اور تنظیموں کی جانب سے تسلسل کے ساتھ لیا جاتا رہا ہے۔ شیعہ مکتب فکر سے تعلق رکھنے والی سیاسی و مذہبی جماعتیں اور تنظیمیں کراچی میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے جہاں پولیس، رینجرز کی ناہلی کو ذمہ دار ٹہراتی ہیں وہیں وہ متحدہ قومی موومنٹ پر الزامات لگاتی آ رہی ہیں کہ ایم کیو ایم کے اندر موجود تکفیری وہابی نظریات کے حامل شدت پسند ٹولا حاوی ہوتا جا رہا ہے جو کراچی کے فرقہ پرست کالعدم گروہوں کے ساتھ مل کر اہل تشیع مسلمانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کئی شیعہ رہنماء اس حوالے سے ایم کیو ایم کے مرکزی رہنماوں سے ملاقات میں انہیں شیعہ مسلمانوں میں ایم کیو ایم کے مشکوک کردار کے حوالے سے پائی جانے والی بےچینی کے بارے میں متنبہ بھی کر چکے ہیں۔

قابل غور بات ہے کہ پاکستان میں اہل تشیع مسلمانوں کی ملک گیر سیاسی مذہبی جماعت مجلس وحدت مسلمین پاکستان اپنے کئی بڑے اجتماعات میں کراچی شہر میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے متحدہ قومی موومنٹ کو سخت تنقید کا نشانہ بنا چکی ہے۔ انتہائی اہم بات یہ ہے کہ گذشتہ روز مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایک نجی پاکستانی نیوز چینل میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ جب وہ کراچی میں شہداء کے گھر گئے تو انہیں شہداء کے لواحقین نے بتایا کے ایم کیو ایم (MQM) نے ہمارے بچوں کو مارا ہے۔ اس بات کا ذکر ایم ڈبلیو ایم کے سوشل میڈیا پیجز پر آنے کے بعد ایک نئی بحث کا آغاز ہو چکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 318047
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش