اسلام ٹائمز۔ میلاد و محرم کے جلوس پر پابندی لگانے کی بات ان اذہان کی پیداوار ہے جن کے قول و فعل میں تضاد ہے۔ اپنا کوئی مسئلہ ہو تو بڑے بڑے جلوس نکالتے ہیں، اس موقع پر اپنا وہ فتویٰ بھول جاتے ہیں کہ جلوس نکالنا حرام ہے۔ جھنڈے بھی لے کر چلتے ہیں اور نعرہ بازی بھی کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن اور معروف عالم دین علامہ افتخار حسین نقوی نے
اسلام ٹائمز کے ساتھ خصوصی انٹرویو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ میلاد و عزاداری کے جلوسوں کو ہم عبادت سمجھتے ہیں۔ جس کی آئین پاکستان مکمل اجازت دیتا ہے، اگر سکھ اپنے طریقے سے عبادت کرتے ہیں تو انہیں اس کی آزادی حاصل ہے۔ عزاداری کے جلوس دنیا بھر میں نکالے جاتے ہیں، چونکہ یہ جلوس ہماری عبادت کا حصہ ہیں۔ عزاداری کے یہ جلوس صدیوں پرانے ہیں، آئین پاکستان میں ان کی مکمل اجازت کے بعد ہی نو اور دس محرم کو چھٹی دی گئی، چونکہ امام حسین علیہ السلام کی ذات سب کے لئے محترم ہے۔