0
Sunday 23 Feb 2014 23:47
دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو مزید فروغ دیا جائیگا

پاک ایران بارڈر کے قریب اغواء افراد کی فوری طور پر بازیابی کی جائے، اصغر میر شکاری

پاکستانی حکام نے ہمیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے
پاک ایران بارڈر کے قریب اغواء افراد کی فوری طور پر بازیابی کی جائے، اصغر میر شکاری

اسلام ٹائمز۔ ایران کے ڈپٹی گورنر سیستان بلوچستان اصغر میر شکاری اور چیف سیکرٹری بلوچستان بابر یعقوب فتح محمد نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات ہمیشہ دوستانہ اور برادرانہ رہے ہیں اور مستقبل قریب میں بھی تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔ ایران کے ڈپٹی گورنر سیستان بلوچستان اصغر میر شکاری نے کہا ہے کہ گذشتہ دنوں ہمارے پانچ افراد لاپتہ ہوئے ہیں، جس کے بارے میں ہماری حکومت اور عوام کو سخت تشویش ہے۔ ایسے واقعات نہیں ہونے چاہیئے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ پاک ایران بارڈر کے قریب ہمارے پانچ افراد جو اغواء ہوئے ہیں، ان کی فوری طور پر بازیابی کی جائے کیونکہ ان کے اغواء ہونے سے صورتحال کافی کشیدہ ہے۔ لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کا ایک مشترکہ اجلاس گذشتہ دنوں کوئٹہ میں ہوا۔ جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جن میں قیدیوں کے تبادلے، بارڈر کی صورتحال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک کسی بھی گروہ کو اپنی اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔ انہوں نے کہا کہ پاک ایران بارڈر کا اجلاس جو کوئٹہ میں ہوا تھا۔ اس کے بعد اب جوائنٹ اجلاس 24 اگست کو سیستان کے علاقے زاہدن میں ہوگا جس میں مختلف امور پر غور کیا جائیگا۔ پاکستان اور ایران دونوں اسلامی ملک ہیں اور ہمیشہ دونوں نے ایک دوسرے کی مدد کی ہے۔ آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات ہمیشہ بہت اچھے رہے ہیں۔ مگر گذشتہ دنوں جو واقعہ ہوا ہے اس سے ہمیں تشویش ہے اور اس مسئلے کو فوری طور پر حل ہونا چاہیئے کیونکہ ایران کے عوام میں اس واقعہ سے تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف کمیشن کا اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں مختلف امور پر غور کیا گیا۔

چیف سیکرٹری بلوچستان بابر یعقوب فتح محمد نے کہا کہ گذشتہ دنوں پاک ایران بارڈر کے قریب جو واقعہ ہوا ہے اس پر حکومت پاکستان اور بلوچستان کو تشویش ہے۔ ہم نے ایرانی حکومت کو یقین دلایا ہے کہ اس بارے میں ہم مکمل ان سے تعاون کرینگے اور اگر وہ بلوچستان کے علاقے میں ہیں، تو انہیں بازیاب کرلیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات ہمیشہ دوستانہ رہے ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے کیونکہ دونوں اسلامی ملک ہیں اور ان کی ثقافت بھی ایک ہے، ہمیشہ انہوں نے ایک دوسرے کا احترام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں جو اجلاس ہوا ہے۔ اس میں بارڈر کی صورتحال قیدیوں کے تبادلے سمیت دیگر امور پر غور کیا گیا اور اہم فیصلے بھی کئے گئے ہیں۔ جس کے اثرات آئندہ مثبت ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے خوش آئند بات ہے کہ ایران کے ڈپٹی گورنر اور ان کا وفد کوئٹہ آیا اور یہاں پر مختلف اجلاس منعقد ہوئے۔ جس میں مختلف امور پر غور کیا گیا اور بعض اہم فیصلے بھی کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان ٹریڈ کو مزید مضبوط کرنے کے بارے میں بھی اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔ جس سے دونوں ملکوں کی ترقی میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ 1987ء کے معاہدے کے تحت جوائنٹ کمیشن کا یہ 12واں اجلاس تھا۔ جس میں مختلف امور پر ہم نے غور کیا اور اہم فیصلے کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایران کے ڈپٹی گورنر کو یقین دلایا ہے کہ ہم اپنی سرزمین کو کسی بھی دہشتگردی کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔ ہمیں ایران حکومت نے بھی اسی طرح کا یقین دلایا ہے کہ وہ بھی ایسا کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ہونیوالے اجلاس میں ایران سے بجلی کی فراہمی کیلئے بھی بات چیت ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ قیدیوں کے تبادلے کا مسئلہ بھی زیرغور آیا اور اس بارے میں بھی معاہدہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ ایران کیساتھ اپنے دوستانہ اور ہمدردانہ تعلقات رکھے ہیں اور انشاءاللہ آئندہ بھی اسی طرح کے تعلقات قائم رہیں گے۔ ایران کے ڈپٹی گورنر نے مزید کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ کوئٹہ میں میرے اور میرے وفد کا جو استقبال کیا گیا ہے، وہ قابل تعریف ہے۔ خاص طور پر میڈیا نے ہمارے ساتھ جو تعاون کیا ہے ہم ان کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیراعظم میاں نواز شریف، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر جان محمد جمالی کو ایران کے دورے کی دعوت دی ہے توقع ہے کہ یہ شخصیات جلد ہی ایران کا دورہ کرینگی۔ ان کے دورے سے پاکستان اور ایران کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے عوام پاکستان کے عوام کیلئے ایک اچھی سوچ رکھتے ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے۔ تاہم گذشتہ دنوں جو واقعہ ہوا ہے، یہ تشویشناک بات ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس مسئلے کو فوری طور پر حل کیا جائے اور ہمارے جو پانچ افراد بارڈر کے قریب سے اغواء ہوئے ہیں۔ انہیں بازیاب کیا جائے کیونکہ یہ بےحد ضروری ہے کہ انہیں جلد از جلد بازیاب کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ دہشتگردی کے خلاف حصہ لیا ہے اور آئندہ بھی وہ اسی عزم پر قائم رہے گا۔ وہ اس بات کا حامی ہے کہ اپنی سرزمین کو کسی بھی شرپسندوں کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیگا اور توقع ہے کہ ہمسایہ ممالک بھی اسی طرز کا مظاہرہ کرینگے۔ اس موقع پر ہوم سیکرٹری بلوچستان اسد الرحمن گیلانی، صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبداللہ جان، کوئٹہ میں ایران کے کونسل جنرل حسین یحییٰ، آئی جی پولیس مشتاق احمد سکھیرا، فرنٹیئر کور کے نمائندوں کے علاوہ دیگر ایرانی اور پاکستانی حکام موجود تھے۔ مشترکہ پریس کانفرنس کے بعد چیف سیکرٹری بلوچستان بابر یعقوب فتح محمد نے ایران کے ڈپٹی گورنر کو تحفے پیش کئے۔

خبر کا کوڈ : 354793
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش