نیویارک:
اسلام ٹائمز-نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکام ایک طرف تو افغانستان میں کرپشن کے خاتمے کا واویلا کرتے نظر آتے،جبکہ دوسری جانب حکومت میں شامل بعض اعلی عہدیداروں کو غیر قانونی ادائیگیاں بھی کی جاتی ہیں۔سی آئی اے افغان نیشنل سکیورٹی کونسل کے سربراہ محمد ضیاء صالحی کو معلومات فراہم کرنے کے عوض ہر ماہ بھاری رقم فراہم کرتی رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق ضیاء صالحی کو چند روز قبل کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور اب امریکی حکومت اسے سزا دینے کے لیے کرزئی انتظامیہ پر دباؤ بڑھا رہی ہے،جب کہ حقیقت یہ ہے کہ خود امریکی ایجنسیاں اسے رشوت دیتی رہی ہیں۔ادھر سابق افغان وزیر داخلہ علی اے جلیلی نے بھی انکشاف کیا ہے کہ سی آئی اے کئی کابل میں کئی حکومتی عہدیداروں کو رقوم فراہم کرنے میں ملوث رہی ہے۔