0
Friday 28 Feb 2014 02:00
پاکستان اور یمن میں بیگناہ شہری جاں بحق ہوئے

ڈرون حملے ماورائے عدالت قتل، یورپی پارلیمنٹ میں ڈرون حملے کیخلاف قرارداد منظور

ڈرون حملے ماورائے عدالت قتل، یورپی پارلیمنٹ میں ڈرون حملے کیخلاف قرارداد منظور
اسلام ٹائمز۔ یورپی پارلیمنٹ نے ڈرون حملوں کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ خبر ایجنسی کے مطابق برسلز میں یورپی پارلیمنٹ میں ڈرون حملوں کے خلاف قرارداد منظور کر لی گئی۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یورپی پارلیمنٹ میں 534 ارکان نے ڈرون حملوں کے خلاف ووٹ دیا جبکہ قرارداد کی مخالفت میں صرف 49 ووٹ آئے۔ پارلیمنٹ کے کل ارکان کی تعداد 583 ہے۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ڈرون حملوں سے شہریوں کی ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان اور یمن میں ڈرون حملوں سے بے گناہ شہری جاں بحق ہوئے۔ آن لائن کے مطابق قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ یورپی یونین کے رکن  ممالک غیر قانونی ٹارگٹڈ ہلاکتوں کے ارتکاب  میں حصہ لیں اور نہ ہی دوسرے ملکوں  کو ایسی ہلاکتوں میں سہولت دیں اور ان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ایسی ماورائے عدالت ہلاکتوں کی مخالفت کریں، گرین رکن  پارلیمنٹ اور انسانی حقوق  بارے  سب کمیٹی کی چیئرپرسن باربرا لوچی بہلر نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ نے آج  ڈرون کے استعمال اور ان حملوں کے نتیجے میں ہونے والی ہزاروں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر شدید خدشات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممبران نے جنگی علاقوں کے باہر فضائی حملوں سے ہلاکتوں کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور اس کے ساتھ ہی جنگی حالات میں بین الاقوامی قانونی طریقہ کار کے باہر فوجی ڈرون کے استعمال کی ملامت کی ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کو ڈرون کے بڑھتے ہوئے استعمال کے قانونی، اخلاقی اور سکیورٹی کے چیلنجز کو دیکھنے کی ضرورت ہے اور اس میں فوری طور پر مکمل شفافیت اور احتساب کی ضرورت ہے۔ قرارداد میں ممبر ممالک پر زور دیا گیا کہ ماورائے عدالت ہلاکتوں میں امریکہ جیسے ممالک کے ساتھ متعلقہ معلومات شیئر کرنے کی سہولت فراہم کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ قرارداد کی منظوری کے بعد برطانیہ اور جرمنی جیسے بڑے ممالک پر امریکہ کے ڈرون پروگرام کی حمایت نہ کرنے کیلئے دبائو بڑھے گا۔ ویب سائٹ ہفنگٹن پوسٹ کے مطابق وزیرستان کے کریم خان جس کا بھائی اور بیٹا 2009ء میں ڈرون حملے میں مارا گیا تھا، کی شکایت بھی اس قرارداد کی وجہ بتائی جاتی ہے۔ کریم خان کا کہنا ہے کہ یہ قرارداد غیر قانونی حملوں کے خلاف پہلا قدم ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ان غیر قانونی حملوں پر جنگی جرائم کے مقدمات ہونے چاہئیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے اراکین نے اپنے ووٹوں کے ذریعے امریکی ڈرون حملوں پر پابندی عائد کرنے کی تجویز دیتے ہوئے اس کو غیر قانونی قتل قرار دیا، جس کی وجہ سے پاکستان اور یمن میں ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ یورپین پارلیمنٹ نے اننچاس کے مقابلے میں پانچ سو چونتیس ووٹوں کی اکثریت سے ایک قرارداد پاس کی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک غیر قانونی ٹارگٹڈ کلنگ کا نہ تو ارتکاب کریں اور نہ ہی دیگر کسی ریاست کی جانب سے ایسے قتل کو سہولت فراہم کریں۔ مزید یہ بھی مطالبہ کیا کہ تمام یورپی ریاستیں ایسے ماورائے عدالت قتل کی مخالف کریں اور ان پر پابندی عائد کریں۔ اس قرارداد کی منظوری کے بعد امریکی ڈرون پروگرام سے برطانیہ اور جرمنی جیسے ملکوں کی وابستگی اور اس سے چشم پوشی ظاہر ہوگئی ہے، اب ان پر دباؤ بڑھ جائے گا کہ یہ دونوں قومی سلامتی کے خدشات کا حوالہ دے کر مزاحمت کرتے رہے ہیں۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایک ریاست کی جانب سے کسی دوسری ریاست کی حدود میں اس کی رضامندی کے بغیر ڈرون حملے بین الاقومی قوانین اور اس ملک کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔ 
یورپی پارلیمنٹ کی رکن اور پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹی برائے انسانی حقوق کی سربراہ باربرا لوچ بیہلر نے اس موقع پر کہا : ’’یورپین پارلیمنٹ نے آج ڈرون کے فوجی استعمال اور ڈرون حملوں کے نتیجے میں ہزاروں شہریوں کی ہلاکتوں کے سنگین مسئلے پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔‘‘ گذشتہ ہفتے ایک فلاحی ادارے ریپریو نے عالمی کرمنل کورٹ میں ایک شکایت درج کرائی تھی کہ نیٹو کی رکن ریاستیں پاکستان میں حملوں کے لیے سہولتیں فراہم کرنے میں ملؤث ہیں۔ اس شکایت میں کریم خان کے کیس پر روشنی ڈالی گئی ہے، جو پاکستان کے شہری ہیں، اور 2009ء کے دوران پاکستان کے علاقے وزیرستان میں ڈرون حملوں سے ان کے بھائی اور بیٹے ہلاک ہوگئے تھے۔ کریم خان نے حالیہ دنوں میں برطانیہ، جرمنی اور ہالینڈ کے اراکین اسمبلی سے ملاقات کے دوران اس علاقے میں ڈرون حملوں کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ کریم خان نے یورپی پارلیمنٹ میں ڈرون کے خلاف قرارداد کو حوصلہ افزا خبر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ یورپ ان لوگوں کی آواز سُن رہا ہے، جنہیں ڈرون حملوں سے نقصان پہنچا ہے۔ ریپریو کی لیگل ڈائریکٹر کیٹ کریگ نے کہا کہ ’’آج قرارداد کے حق میں ڈالے جانے والے ووٹ یورپی پارلیمنٹ کے اراکین کے ضمیر کی فتح کی نمائندگی کرتے ہیں، انہوں نے یورپی اقوام کی حکومتوں کو یہ واضح اشارہ دے دیا ہے کہ وہ سی آئی اے کے غیر قانونی پروگرام میں اپنی شرکت کی صفائی پیش کریں اور فوراً اس پر پابندی عائد کریں۔
خبر کا کوڈ : 356438
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش