0
Sunday 27 Apr 2014 22:19

ملت جعفریہ کی نسل کشی کے اصل ذمہ دار گورنر اور وزیراعلٰی سندھ ہیں، ایم ڈبلیو ایم

ملت جعفریہ کی نسل کشی کے اصل ذمہ دار گورنر اور وزیراعلٰی سندھ ہیں، ایم ڈبلیو ایم
اسلام ٹائمز۔ کراچی میں ملت جعفریہ کی نسل کشی کے اصل ذمہ دار گورنر سندھ عشرت العباد اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ہیں، کراچی میں بے گناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کرنے والے دہشتگردوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں پولیس اور رینجرز کی سر پرستی حاصل ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آج تک شیعہ نسل کشی میں ملوث کسی دہشتگرد کو گرفتار نہیں کیا، منظم شیعہ نسل کشی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے، شیعہ نسل کشی میں ملوث دہشتگردوں کی عدم گرفتاری کے خلاف ملگ گیر احتجاج کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی، علامہ مبشر حسن، علی حسین نقوی نے کراچی پریس کلب پر شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کیا۔ مظاہرے میں خواتین اور کمسن بچوں کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے ٹارگٹ کلنگ کے خلاف پوسٹرز اور بینز اُٹھائے ہوئے تھے۔ مظاہرین نے شہر میں ٹارگٹ کلنگ پر حکومتی نا اہلی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

اپنے خطاب میں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ روزانہ ڈاکٹرز، پروفیسرز، وکلاء، علماء، مساجد و امام بارگاہ کے ٹرسٹیز سمیت عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جاتا ہے مگر ان بے گناہوں کے قتل میں ملوث کسی دہشتگرد کو گرفتار نہیں کیا جاتا، ستم بالائے ستم یہ ہے کہ اُلٹا بے گناہ شیعہ افراد کے خلاف کاروائی کرکے انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کر دیا جانا اس بات کی واضح دلیل ہے کے حکومت خود براہ راست اس دہشتگردی میں ملوث ہے، شہر میں بیٹھے قابل احترام گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ سندھ اس بات کا جواب دیں کہ آپریشن کے نام پر کن دہشتگردوں کو اس شہر میں منظم کیا جا رہا ہے، شہر میں بڑھتا ہوا کالعدم جماعتوں کا نفوذ کس ڈیل کا نتیجہ ہے، دہشتگردی میں کمی کے جھوٹے بیانات دینے والے حکمران خوف خدا کریں، کراچی کا ہر شہری آج اپنے آپ کو اس شہر میں غیر محفوظ سمجھتا ہے جس کی اصل وجہ یہ جھوٹے دعوے ہی ہیں، اگر کراچی میں دہشتگردوں کے خلاف حقیقی آپریشن کیا جاتا تو آج شہر میں کالعدم جماعتوں کے دہشتگردوں کا راج نہیں ہوتا۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ کراچی میں روزانہ کتنے مظلوموں کا قتل عام کیا جاتا ہے مگر ان حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی، بے گناہ شیعہ وکلاء، ڈاکٹرز، تاجروں اور شہریوں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیس اور رینجرز محض زبانی جمع خرچ پر ہی گذارا کر رہے ہیں یا جعلی مقابلوں میں بے گناہ افراد کو قتل کر رہے ہیں۔

رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ ٹارگٹ کلنگ روکنے میں ناکامی پر گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ کو فوری برطرف کیا جائے، چیف جسٹس آف پاکستان کراچی کی موجودہ صورتحال پر فوری سوموٹو نوٹس لیں، شیعہ نسل کشی پر اعلیٰ عدالتی کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے، شیعہ نسل کشی میں ملوث دہشتگردوں کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کئے جائیں، شہر میں دہشتگردی کرنے والے قاتلوں کو فوجی عدالتوں میں لے جا کر جلد از جلد قرار واقعی سزا دی جائے۔ دریں اثناء مظاہرے میں قرارداد پیش کی گئی جس میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ طالبان دہشتگردوں سے مذاکرات کے بجائے فوری آپریشن کرے، ملک بھر میں نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم جماعتوں پر پابندی لگائی جائے، امن و امان کی ابتر صورت حال پر عدالتی کمیشن قائم کیا جائے۔ ان مطالبات کے حق میں شرکاء نے نعرے بازی کرتے ہوئے دہشتگردی مردہ باد، یہ کس کا لہو یہ کون مرا بدماش حکومت بول ذرا، شیعہ و سنی اتحاد، امریکہ و طالبان مردہ باد کے نعرے لگائے۔
خبر کا کوڈ : 376908
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش