0
Sunday 25 May 2014 23:51

راولپنڈی میں بیگناہ افراد کی بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ پنجاب حکومت کی انتقامی ذہنیت کا عکاس ہے، سعید رضوی

راولپنڈی میں بیگناہ افراد کی بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ پنجاب حکومت کی انتقامی ذہنیت کا عکاس ہے، سعید رضوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل سعید رضوی نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس کی غنڈہ گردی ایک بار پھر کھل کر سامنے آچکی ہے اور بیگناہ شیعہ افراد کو گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ 23 مئی کی شب کو پولیس نے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پائمال کرتے ہوئے تین خواتین، دو معصوم بچیوں سمیت آٹھ افراد کو بغیر کسی جرم اور ایف آئی آر کے گرفتار کرلیا، پولیس غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خواجہ محمد علی کے گھر داخل ہوئی اور خواجہ محمد علی کو تین خواتین اور دو معصوم بچیوں کے ہمراہ گرفتار کرلیا۔ اسی طرح پولیس نے شیخ مظہر، غلام مصطفٰی جوئیہ کو گرفتار کرلیا۔ ظلم کی انتہاء دیکھیں کہ شبیر جوئیہ ایک مریض شخص ہیں جنہیں ریڈ سیلز کا مرض لاحق ہے، لیکن پولیس نے انہیں بھی بغیر کسی وجہ کے گرفتار کر لیا۔ اسی طرح پولیس نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے محمود اقبال بلوچ کے والد نذر بلوچ اور بھائی حسن اقبال بلوچ کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے، دونوں باپ بیٹا ایک مل میں مزدوری کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل سعید رضوی نے پولیس گردی سے متاثرہ خواتین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

سعید رضوی نے کہا کہ پولیس کی جانب سے غنڈہ گردی جاری ہے، لیکن ان سے پوچھنے والا کوئی نہیں، ہم نے سی پی او راولپنڈی اور آر پی او راولپنڈی سے رابطہ کیا اور ملاقات کی، لیکن دونوں پولیس افسران نے گرفتاریوں سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا۔ ہم انتظامیہ اور پنجاب حکومت سے پوچھتے ہیں کہ آخر وہ کس کے ایما پر یہ گرفتاریاں کر رہے ہیں اور ان گرفتاریوں کا مقصد کیا ہے۔؟ ہم میڈیا کے سامنے سوال رکھتے ہیں کہ کیا کسی کو بغیر کسی ثبوت اور ایف آئی آر کے گرفتار کرنا جائز ہے۔ اس عمل کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور تقاضا کرتے ہیں کہ گرفتار افراد کو فی الفور رہا کیا جائے۔ اگر 24 گھنٹوں میں گرفتار افراد کو رہا نہ کیا گیا تو منگل کو راولپنڈی میں ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی جائیگی اور انتظامیہ کے اس عمل کو بےنقاب کرکے پولیس افسران کی معطلی کا مطالبہ کریں گے اور یہ احتجاج ملک گیر احتجاج کی شکل بھی اختیار کرسکتا ہے۔

ایم ڈبلیو ایم راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کی جانب سے سانحہ عاشورہ میں رہا ہونے والے افراد کو بھی دوبارہ تنگ کیا جا رہا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ایک گہری سوچی سمجھی سازش کے تحت جڑواں شہروں کو فرقہ واریت کی آگ کی طرف دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور بیلنس کرنے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے گرفتاریاں عمل میں لائی جا رہی ہیں۔ ہم ہر طرح کی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جڑواں شہروں کا امن خراب کرنے والے اصل چہروں کو بے نقاب کیا جائے۔ اب وہ زمانہ گیا جب پولیس اپنی نااہلی چھپانے کیلئے گرفتاریاں عمل میں لاتی تھی۔ ہم ایسی ہر سازش کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ پریس کانفرنس میں خواجہ محمد علی کی اہلیہ اور دیگر خواتین جنہیں پولیس نے گرفتار کیا تھا، وہ بھی موجود تھیں، انہوں نے اپنے اوپر بیتنے والے حالات سے پردہ اٹھایا۔
خبر کا کوڈ : 386231
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش