0
Monday 26 May 2014 11:38
کسی آمر کے سامنے نہیں جھکے وقت آیا تو تاریخ دہرائیں گے

فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے کوشاں ہیں اور تمام مکاتب فکر کو آن بورڈ رکھا ہے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

کسی اخبار یا میڈیا کے ادارے کو بند نہیں ہونے دیں گے
فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے کوشاں ہیں اور تمام مکاتب فکر کو آن بورڈ رکھا ہے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ آئین، عدلیہ، میڈیا اور جمہور کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔ ہمارے اکابرین کسی آمر کے سامنے نہیں جھکے۔ وقت آیا تو ہم بھی انکی تاریخ کو دہرائیں گے۔ کسی اخبار یا میڈیا کے ادارے کو بند نہیں ہونے دیں گے کیونکہ یہ عوام میں شعور پھیلانے کا کام کرتے ہیں۔ تقریب میں صوبائی وزیر سردار مصطفٰی خان ترین، وزیراعلٰی کے مشیر عبیداللہ بابت، ارکان اسمبلی حاجی عبدالسلام بلوچ، سید لیاقت آغا، نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میر طاہر بزنجو سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ وزیراعلٰی نے سی پی این ای کے عہدیداروں اور ارکان کو کوئٹہ آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے آج کا دن خوشی کا ہے کہ ملک بھر سے سینئر جرنلسٹس کوئٹہ آئے ہیں۔ جن کے ساتھ ہم نے جمہوریت اور عوام کی بالادستی کی جنگ لڑی ہے۔ ہم میں اور ان میں بہت سی چیزیں مشترک ہیں۔ ہم نے ملک میں جمہوریت اور عوام کیلئے ایک ساتھ جدوجہد کی اور سڑکوں پر احتجاج بھی کئے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ہم ایک دوسرے کے قریب ہیں اور ہم دونوں سول سوسائٹی اور جمہوری قوتوں کے ساتھ ملکر زیادہ بہتر جدوجہد کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت صوبے میں نیشنل پارٹی، پشتونخواملی عوامی پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہے۔ عام انتخابات کے بعد مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف نے جب ہمیں حکومت بنانے کی دعوت دی تو اس سے پہلے ہم اسکے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جب موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا تو ہمیں بہت سے چیلنجوں کا سامنا تھا۔ ہم نے تمام مسائل کو دو حصوں میں تقسیم کیا۔ ایک سیاسی اور دوسرا معاشی حصہ ہے۔ ہماری بڑی کامیابی یہ ہے کہ گذشتہ پانچ، چھ سال سے جو منصوبے التواء کا شکار تھے، ہم نے ان پر کام شروع کروا دیا۔ سابق دور حکومت میں صرف گوادر پورٹ کی باتیں کی جاتی تھیں جبکہ اسکو فعال کرنے پر ایسی توجہ نہیں دی گئی۔ اس لئے جو سڑکیں ہونا چاہیئے تھی وہ نہیں بنائی گئیں، مگر اب ہم گوادر کو پورے ملک سے منسلک کرنے کیلئے سڑکیں بنا رہے ہیں اور آٹھ ماہ کے دوران ناگ پنجگور سیکشن پر 150 کلو میٹر کا کام مکمل کر رہے ہیں۔ کوئٹہ، قلات، چمن شاہراہ جو ایک اہم شاہراہ ہے، اس کا کام بھی گذشتہ کئی سال سے التواء کا شکار تھا۔ وہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ بلوچستان میں بجلی کی ٹرانسمیشن لائنیں نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا تھا۔ اب صوبے میں دو ٹرانسمیشن لائنوں کی تکمیل پر بھرپور توجہ دی اور واپڈا حکام نے یقین دلایا ہے کہ خضدار رتوڈیرو ٹرانسمیشن لائن 15 دن میں مکمل ہو جائے گی جبکہ لورالائی ڈی جی خان ٹرانسمیشن لائن بھی 15 جولائی تک مکمل ہو جائے گی۔ جس کے بعد بجلی کے حوالے سے صورتحال کافی بہتر ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کچھی کینال پر کام جاری ہے اور اس سال ڈیرہ بگٹی تک کام مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں تعلیم کے شعبے پر بھرپور توجہ دی گئی ہے اور ہم نے صوبائی بجٹ 4 سے بڑھا کر 24 فیصد کردیا ہے۔

وزیراعلٰی ڈاکٹر مالک نے کہا کہ تعلیم کے حوالے سے ہم نے جو ٹارگٹ رکھا ہے اس پر عملدرآمد کیلئے کم از کم 60 بلین روپے کی ضرورت ہے۔ جو اکیلے ہم پورا نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کے حوالے سے بلوچستان میں صورتحال بہت بہتر ہوگئی ہے۔ اغواء برائے تاوان کی وارداتیں رک گئی ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ کے مسئلے پر بھی بڑی حد تک قابو پا لیا ہے۔ ہماری قومی شاہراہیں محفوظ ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں انسرجنسی جاری ہے اور ہم بلوچ مزاحمت کاروں سے بات چیت کی کوشش کر رہے ہیں مگر اب تک انکو اس کیلئے راضی نہیں کرسکے مگر ہماری کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے کوشاں ہیں اور تمام مکاتب فکر کو ہم نے آن بورڈ رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں بلوچ مزاحمت کاروں سے مذاکرات کا مجھے اختیار دیا گیا اور مجھے سیاسی و عسکری قیادت کی مکمل سپورٹ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت مادری زبانوں کی ترقی و ترویج کیلئے کوشاں ہے۔ گڈ گورننس کے حوالے سے اقدامات کررہے ہیں۔ صحافیوں کیلئے ہم نے جن اقدامات کا اعلان کیا تھا ان پر بدستور قائم ہیں اور انہیں پورا کر رہے ہیں۔ شہید ہونے والے جن صحافیوں کی ایف آئی آر درج ہیں، ان کو معاوضہ دیا جا چکا ہے۔ اگر کسی کو نہیں ملا تو اسکے بارے میں آگاہ کیا جائے۔ ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ ملک میں عوامی جمہوری بالادستی کیلئے جمہوری قوتوں کے ساتھ ہیں۔ ہمارے اکابرین نے کسی آمر کے سامنے سر نہیں جھکایا اگر اب ایسا کوئی وقت آیا تو ہم انکی روایات کو دہرائیں گے۔

خبر کا کوڈ : 386283
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش