0
Thursday 26 Jun 2014 22:11

کشمیر کی شناخت پر بھارت کی یلغار سب سے بڑا چیلنج، بار ایسوسی ایشن سیمینار میں مقررین کا اظہار خیال

کشمیر کی شناخت پر بھارت کی یلغار سب سے بڑا چیلنج، بار ایسوسی ایشن سیمینار میں مقررین کا اظہار خیال
اسلام ٹائمز۔ آزادی پسند لیڈران، وکلاء اور سiول سوسائٹی ممبران نے تحریک آزادی کو درپیش نئے چیلینجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے خلاف متحد ہوکر جدوجہد کو جاری رکھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار بعنوان ”مزاحمتی تحریک کو درپیش مسائل“ کے عنوان کے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بار صدر ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم نے کہا کہ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ دفعہ 370 کا ہے جبکہ پنڈت برادری کو زونوں میں بسانے کے علاوہ مغربی پاکستان سے آئے ہوئے ریفوجیوں کو جموں کشمیر میں مستقل طور بسانے کے حوالے سے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ پینتھرس پارٹی نے سپریم کورٹ میں 1947ء اور 1954ء کے دوران پاکستان سے آنے والے ریفوجیوں کو مستقل طور پر ریاست میں بسانے کے معاملے پر بھی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے، انہوں نے مزاحمتی لیڈر شپ میں نفاق کو بھی ایک بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ مزاحمتی خیمے میں اتحاد کی راہ میں حائل رکاؤٹوں کو دور کیا جاسکے، سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل فرنٹ کے چیئرمین نعیم احمد خان نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم نے سب کچھ کیلئے ہر کچھ قربان نہیں کیا، انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا کوئی کنن پوشپورہ، چھانہ پورہ، گاؤ کدل اور ہندوارہ جیسی قربانیاں پیش کرسکتا ہے۔

نعیم احمد خان نے کہا کہ یہ تحریک بھی انہی لوگوں کی ہے جو نظریاتی طور پر مضبوط ہیں تاہم کچھ لوگوں نے جذباتی طور پر تحریک میں شمولیت اختیار کی مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ جن لوگوں نے اپنی زندگیاں تحریک کیلئے دیں وہ رائیگاں ہوئیں، انہوں نے کہا کہ بار اگر مزاحمتی لیڈر شپ میں اتحاد کے حوالے سے کوئی قدم اٹھاتا ہے تو ہم انہیں تعاون فراہم کریں گے، دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں اور لیڈر شپ میں اتحاد کی ضرورت ہے جبکہ انہوں نے مشورہ دیا کہ بار اس سلسلے میں 3 روزہ ورکشاپ کا انعقاد کرے جس کے دوران ان تمام مسائل پر مفصل بحث کی جائے جن کی نشاندہی کی گئی، انہوں نے کہا کہ ہماری نوجوان نسل کو ہلاک کیا جا رہا ہے اور ہم اپنا ردعمل نہیں دکھا پا رہے ہیں، اس موقعہ پر بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر ایڈوکیٹ نذیر احمد رونگا نے میاں عبدالقیوم کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے حکومت ہند کیلئے کسی بھی وقت کوئی مسئلہ کھڑا نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ ہم منقسم ہیں اور اسی وجہ سے آج تک ہماری جدوجہد بھی کامیاب نہیں ہوئی۔
خبر کا کوڈ : 395380
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش