0
Sunday 6 Jul 2014 13:01

اقتصادی مراعات سے مسئلہ کشمیر کا تعلق نہیں ہے، حریت قیادت

اقتصادی مراعات سے مسئلہ کشمیر کا تعلق نہیں ہے، حریت قیادت
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کی حریت پسند قیادت نے ہمہ گیر ہڑتال کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کیلئے چشم کشا قرار دیکر عوام کا شکریہ ادا کیا۔ حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے پائین شہر میں قدغنیں لگانے، جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی اور سیاسی قائدین کی نظربندی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی قیادت کی پرامن سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کا نفاذ حد درجہ جارحانہ ہے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بامعنی مذاکرات کا راستہ اختیار کرنے کی بجائے دھونس دباؤ کی پالیسی کسی بھی طرح اس مسئلہ کے حل کے سلسلے میں اعتماد سازی پر مبنی ماحول فراہم کرنے میں مددگار ثابت نہیں ہو سکتی۔ 

میر واعظ نے کہا کہ بھارت کے وزیراعظم کے دورے کشمیر کے موقعے پر جس طرح پورے کشمیر کو فوجی چھاونی میں تبدیل کر کے رکھ دیا گیا اس سے بھارت کی قیادت کو کشمیر کے زمینی حالات کا بخوبی ادراک ہو جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بارہا اپنے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر اس پورے خطے کے امن کیلئے ایک دائمی خطرہ ہے اور یہ مسئلہ اقتصادی مراعات کا مسئلہ نہیں ہے نہ کشمیر میں ریل سروس جیسے اقدامات سے اس مسئلے کا کوئی تعلق ہے۔ بلکہ حقیقت یہ ہے کہ اس پورے خطے کی اقتصادی خوشحالی اور دائمی امن اس مسئلے کے حل سے جڑا ہے اور جب تک اس مسئلے کو اس کے تاریخی تناظر میں اور سیاسی حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے حل کرنے کیلئے بامعنی اقدامات نہیں اٹھائے جاتے اس وقت تک کشیدگی اور تناؤ کی فضا کا خاتمہ ممکن نہیں۔ 

حریت کانفرنس (گ) کے ترجمان ایاز اکبر نے نریندر مودی کی ریاست آمد کے موقعہ پر ہڑتال کو کامیاب بنانے پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ہند کو نوشتہ دیوار پڑھ لینی چاہیے کہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کو اب حقائق تسلیم کر لینے چاہیے اور اس بات کو بھی سمجھ لینا چاہے کہ جب تک مسئلہ کشمیر عوامی خواہشات کے عین مطابق حل نہیں کیا جاتا جنوبی ایشائی خطے میں استحکام اور قیام امن کا خواب بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔ 

ادھر حریت کانفرنس جموں کشمیر کے رہنما شبیر احمد شاہ نے نریندر مودی کی وادی میں آمد کے خلاف عوام کی طرف سے مکمل ہڑتال کرنے پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کے ظلم وتشدد کے خلاف ہڑتال کرنا ایک سیاسی اقدام ہے جس کا مقصد دنیا تک یہ پیغام پہونچانا ہے کہ کشمیر میں بھارت کی جبری اور غیر جمہوری حکمرانی کے خلاف ایک سیاسی جدوجہد جاری ہے اور اس سیاسی جدوجہد کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے۔ شبیرشاہ نے واضح کیا ہے کہ جب تک کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت نہیں دیا جاتا ہے وہ کشمیر پر بھارت کے جبری قبضے کیخلاف اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
خبر کا کوڈ : 397645
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش