0
Saturday 23 Aug 2014 23:18
آج جمہوریت کو بچانے کے لئے لاہور میں دو غازی اکٹھے ہوئے

عمران خان کا نواز شریف سے 30 دن کے لئے مستعفی ہونیکا مطالبہ

عمران خان کا نواز شریف سے 30 دن کے لئے مستعفی ہونیکا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ عمران خان نے تنقید کرتے ہوئے کہا آج جمہوریت کو بچانے کے لئے لاہور میں دو غازی اکٹھے ہوئے، نواز شریف کو ایک مہینے کی چھٹی پر جانے کی تجویز دیدی۔ کہتے ہیں جوڈیشل کمیشن اگر دھاندلی ثابت نہ کرے تو پھر وزیراعظم تسلیم کریں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمراں خان نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج دو جمہوریت کے غازی اکٹھے ہوئے، اب ان کی جمہوریت خطرے میں ہے تو دونوں اکٹھے ہو گئے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا پچھلے سال چھوٹے میاں صاحب نے کہا کہ زرداری کا پیٹ پھاڑ کر پیسہ نکالوں گا۔ انہوں نے کہا برطانیہ کو عراق جنگ کا تیل کیوجہ سے فائدہ ہونا تھا لیکن 20 لاکھ لوگ پھر بھی سڑکوں پر نکلے تھے۔ عمران خان نے کہا اس دن کا کس نے سوچا تھا کہ پاکستانی قوم بھی ناانصافی کیخلاف کھڑی ہو گی آج خوش ہوں کہ آج میری قوم جاگ گئی ہے۔ اللہ نے ہم میں شعور پیدا کر دیا ہے، آج گھروں میں خواتین، بوڑھے جاگ گئے ہیں، عوام کو پتا ہے کون جمہوریت کیساتھ ہے اور کون جمہوریت کی آڑ میں پیسے بنا رہا ہے۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا زرداری، نواز ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی کے کارکن بھی ہمارے ساتھ شامل ہو رہے ہیں۔ میاں صاحب صرف ایک مہینے کیلئے کرسی چھوڑ دو تاکہ انکوائری کمیٹی فیصلہ کرے۔ انکوائری کمیٹی کے فیصلے کے بعد دھاندلی ثابت نہ ہو تو دوبارہ وزیراعظم بن جائیں ورنہ گھر جائیں لیکن میاں صاحب کو ڈر ہے کہ انکوائری کمیٹی کا رزلٹ وہی آئے گا جو قوم جانتی ہے۔ عمران نے یہ بھی کہا برطانیہ میں حقیقی جمہوریت کو چلتے دیکھا، لیڈر عوام کی خدمت کر کے ووٹ حاصل کرتے ہیں۔ برطانیہ میں غریب آدمی عدالتوں کے دھکے نہیں کھاتا اور غریب کے بچے کیلئے مفت تعلیم ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا ہمارے دھرنے بھی جاری رہیں گے اور سول نافرمانی کی تحریک بھی شروع ہو گئی ہیں۔ بیرون ممالک میں لوگ بینکوں کی بجائے ہنڈی کے ذریعے پیسے بھجوائیں۔ عمران خان نے کہا حسنی مبارک اور اس کے بیٹوں کا پیسہ بھی بیرون ملک تھا، حسنی مبارک کو تحریر اسکوائر اور اِس حسنی مبارک کو ہم آزادی اسکوائر میں نکالیں گے کیونکہ اب ذہنوں کی جنگ ہے آپ کا کپتان کینٹنرز میں ایک سال بھی سو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا بدقسمتی سے پاکستان میں امیر امیر اور غریب غریب ہوتا گیا جبکہ بھارت کے کسان کو سستی بجلی اور مفت پانی ملتا ہے کیونکہ جب کسان اوپر جاتا ہے تو ملکی پیداوار بڑھتی ہے اور ملک آگے جاتا ہے لیکن پاکستان کے کسان کو ایسی سہولتیں نہیں ملتی۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ علی بابا اور چالیس چور کہنے والے آج اکھٹے ہوگئے، نواز شریف انکوائری ہونے تک ایک مہینے کیلئے مستعفی ہو جاؤ۔ یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں ریڈ زون میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کے دوران کہی ۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں دھرنے اور سول نافرمانی کی تحریک جاری رہیگی، ہم نے نواز شریف کی حکومت کو چلنے نہیں دینا۔ پی ٹی آئی چیف نے مزید کہا کہ دنیا کی پہلی فلاحی ریاست مدینے میں بنی تھی، ہندوستان کا کسان خوشحال اور پاکستان کا بےحال ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بچے کہتے ہیں گو نوا ز گو۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کے استعفے تک دھرنا جاری رہیگا۔ عمران خا ن کا کہنا تھا کہ پہلے نواز شریف کو استعفٰی دینے دو پھر کراچی جاوں گا، ایک دوسرے کو الزام دینے والے آج ایک ساتھ جمع ہوگئے۔ ان کا کہنا تھا کہ دیکھنا جمہوریت نوازشریف اور آصف زرداری بچاتے ہیں یا میں، ایک سال تک دھرنے میں رہوں گا جب تک نواز شریف استعفیٰ نہیں دیتے، عمران خان کا کہنا تھا کہ آج مجھے خوشی ہے کہ یہاں پیپلز پارٹی کے کارکن آئے ہیں، نواز، زرداری ملاقات ہوئی تو پیپلزپارٹی کے لوگ ہماری پارٹی میں آ رہے ہیں، کیا یہ سب فوج کے کہنے پر ہے؟ یہ کیا باتیں کی جا رہی ہیں،کسی وزیر کیخلاف انکوائری ہوتی ہے تو وزیر مستعفی ہوتا ہے۔ نوازشریف کو خوف ہے کہ کمیشن کی تحقیقات میں دھاندلی سامنے نہ آ جائے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا دھرنا جاری رہے گا، عمران خان کو کنٹینر میں رہنےکی عادت ہو گئی ہے، گھر کے بستر پر شاید نیند نہ آئے، میاں صاحب! جتنے چاہیں کنٹینرز لگا لیں عوام کو نہیں روک سکتے۔ جب تک نوازشریف استعفیٰ نہیں دیتے ہم یہیں رہیں گے، کل رات 8بجے یہاں سے تقریر کروں گا اور اس وقت تمام شہروں میں دھرنے ہوں گے، کل دنیا بھر میں بھی تحریک انصاف کے کارکن میری تقریر سنیں گے، ہمارے دھرنے چلتے رہیں گے اور سول نافرمانی کی تحریک بھی شروع ہو گئی ہے۔ کسانوں سمیت سب کو کہتا ہوں کہ بجلی اور گیس کے بل نہ دیں، بیرون ملک پاکستانی بینک کے بجائے ہنڈی کے ذریعے اپنا پیسا بھیجیں، ناجائزحکومت کے استعفے اور نئے انتخابات تک نوازحکومت کو نہیں چلنے دیں گے۔ تھوڑے سے لوگوں نےجمہوریت پرقبضہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں صاف شفاف انتخابات ہوتے ہیں۔ بھارت کا کسان امیر ہے،جتنی بہتر جمہوریت ہوتی ہے اتنی بہتر حکومت ہوتی ہے۔ کراچی والوں کی دلیری کو سلام کرتا ہوں۔ عمران خان نے مولانا فضل الرحمن سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن! قوم آزادی کا جشن منا رہی ہے، مولانا صاحب یہ کنسرٹ نہیں ہے، یہ پاکستان میں انقلاب آ رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 406339
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش