0
Saturday 8 Nov 2014 16:50
پاکستان نے چین کیساتھ 4 ارب ڈالر کے 21 معاہدوں پر دستخط کر دیئے

پاکستان چین کے ساتھ مضبوط اقتصادی اور تجارتی شراکت داری قائم کرنے کا خواہشمند ہے، نواز شریف

پاکستان چین کے ساتھ مضبوط اقتصادی اور تجارتی شراکت داری قائم کرنے کا خواہشمند ہے، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور چین نے معیشت سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے چینی ہم منصب شی جنگ پنگ سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات، دہشتگردی کے خلاف جنگ، توانائی معیشت کے علاوہ خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں خاص طور پر معیشت میں دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ مضبوط اقتصادی اور تجارتی شراکت داری قائم کرنے کا خواہشمند ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ مضبوط تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کلید ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سولہ ماہ کے دوران ان کا چین کا یہ تیسرا دور ہے اور دونوں ملکوں کی اعلیٰ قیادت کو سال میں کم از کم ایک مرتبہ ضروری ملنا چاہئیے۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط تعلقات کا مظہر ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ایک چینی پالیسی کا حامی ہے۔ وزیراعظم نے اپنے چینی ہم منصب کو بتایا کہ پاکستانی عوام ان کے دورے کے منتظر ہیں، چین کے وزیراعظم نے کہا کہ وہ پاکستانی وزیراعظم کے دورے پر انتہائی خوش ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس دورے سے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے ساتھ ساتھ اقتصادی راہداری منصوبے پر عملدرامد کی راہ ہموار کرنے میں مدد ملے گی۔ پاکستانی وزیر اعظم کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دورے سے اقتصادی راہداری منصوبے پر عملدرآمد کی راہ ہموار ہوگی۔ چینی وزیر اعظم سے ملاقات میں وزیر اعلیٰ شہباز شریف، خواجہ آصف، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، طارق فاطمی موجود تھے۔

درایں اثناء پاکستان اور چین کے درمیان توانائی اور اقتصادی راہداری منصوبے سمیت 19 معاہدوں اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط کئے گئے ہیں۔ معاہدوں پر دستخط وزیر اعظم محمد نواز شریف کی چینی ہم منصب سے ملاقات کے موقع پر کئے گئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف، وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف، وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی، وزیر منصوبہ بندی ترقیات و اصلاحات احسن اقبال اور وزیراعظم کے خصوصی معاون طارق فاطمی بھی موجود تھے۔ پاکستان اور چین کے درمیان 21 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ان معاہدوں میں بہاولپور میں قائداعظم سولر پارک میں شمسی توانائی پیدا کرنے، ساہیوال میں کوئلے سے 1 ہزار 320 میگا واٹ بجلی اور جھمپیر میں ہوا سے 100 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے معاہدے بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ چین کے ساتھ اقتصادی اور فنی تعاون کے شعبے میں منصوبوں کے معاہدے ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق دونوں ممالک میں تھر سے 65 لاکھ میٹرک ٹن کوئلہ نکالنے کا معاہدہ طے پاگیا، چین کی مدد سے مکمل کئے جانے والے اہم منصوبوں میں 1320 سائنو ہائیڈرو ریسورس پراجیکٹ، 2330 میگا واٹ کا اینگرو تھر کول پراجیکٹ، مظفر گڑھ اور رحیم یار خان میں 1320، 1320 میگاواٹ کے کوئلے سے چلنے والے دو پراجیکٹ، ایس ایس آر ایل تھر کول منصوبے اور تھر مائن ماؤتھ اوریکل منصوبے، ایک ہزار میگا واٹ کا ایس ایس آر ایل تھر کول بلاک VI، 2640 میگاواٹ کا گڈانی پاور پارک منصوبہ، 300 میگاواٹ کا گوادر پاور کول منصوبہ، 50 میگاواٹ کا داؤد ونڈ فارم، 100 میگاواٹ کا یو ای پی ونڈ فارم، 50 میگاواٹ کا سچل ونڈ فارم، 50 میگاواٹ کا سونک ونڈ فارم، 870 میگاواٹ کا سکی کناری ہائیڈرو پاور سٹیشن، 720 میگاواٹ کا کیروٹ ہائیڈرو پاور سٹیشن جیسے منصوبے شامل ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق 21 دو طرفہ معاہدوں کی مالیت چار ارب ڈالر ہے۔
خبر کا کوڈ : 418544
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش