0
Friday 23 Jan 2015 22:50

فرانس کو گستاخی رسول (ص) پر مسلمانوں سے معافی مانگنا ہو گی، سراج الحق

فرانس کو گستاخی رسول (ص) پر مسلمانوں سے معافی مانگنا ہو گی، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ توہین رسالت ﷺ کے حوالے سے مغربی دنیا کی طرف سے اختیار کیا گیا انتہا پسندی کا راستہ دنیا کو تیسری عالمی جنگ کی طرف لے جا سکتا ہے، اقوام متحدہ دنیا کو پرامن بنانے کے لیے انبیاء کرام کی گستاخی روکنے کے لئے عالمی قوانین بنائے، دنیا میں انتہا پسندی امریکہ اور اس کے حواریوں نے کی ہے جو بھی توہین رسالتﷺ کا ارتکاب کرے گا ہم اس کا پیچھا کرتے رہیں گے، فرانس کو گستاخی رسولﷺ پر مسلمانوں سے معافی مانگنا ہو گی، اسلامی ممالک میں ہونے والی دہشت گردی کے پیچھے مغرب کا ہاتھ ہے۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے جماعت اسلامی کے زیر اہتمام شان رسالت ﷺ ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ملین مارچ فیض آباد فلائی اوور سے شروع ہوا اور شاہراہ فیصل اسلام آباد پر بلیو ایریا کے سامنے اختتام پذیر ہوا، مارچ میں ہزاروں فرزندان توحید نے شرکت کی اور شان رسالتﷺ کے حق میں نعرے لگائے۔

سراج الحق نے کہا کہ آج کا یہ ملین مارچ مغربی ممالک کے انتہا پسندوں اور شان رسالتﷺ میں گستاخی کرنے والوں کے لیے پیغام ہے کہ نبی ﷺ کی محبت میں ہم اپنا جان و مال اور خون کا آخری قطرہ قربان کر سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ 25 جنوری کو کراچی اور لاہور میں شان رسالتﷺ ملین مارچ نکالے جائیں گے، اگر فرانس میں چارلی ہیبڈو کی حمایت میں پندرہ لاکھ شیطان کے ایجنٹ اکٹھے ہو سکتے ہیں تو ہم بھی اپنے نبی ﷺ کی شان میں گستاخی کرنیوالوں کے خلاف سڑکوں پر نکل سکتے ہیں، نبی ﷺ سے محبت ہماری زندگی کا نچوڑ ہے، ہماری زندگی کا حسن آپ ﷺ کی وجہ سے ہے، انہوں نے کہا کہ مسلمان انتہا پسند نہیں ہو سکتا انتہا پسندی، شدت پسندی، نفرت و تعصب ایک دوسرے کا خون بہانا اسلام اور رحمت للعالمین کا پیغام نہیں ہے، مغرب نے جس انتہا پسندی کا راستہ اختیار کیا ہے وہ دنیا کو تیسری جنگ عظیم کی طرف لے جانے کا سبب بن سکتا ہے، مسلمانوں کے ایمان کو چیلنج کرنے کے لیے برہنہ خواتین کی پشت پر قرآن کریم کی آیات لکھی گئیں۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ یورپ نے سلمان رشدی اور تسلیمہ نسرین کو پناہ دے رکھی ہے، ناروے میں مساجد کو جلایا گیا اگر سترہ لوگوں کے مارے جانے پر فرانس میں چالیس ممالک کے حکمران جمع ہوئے تو فلسطین میں مسلمانوں کے قتل عام پر مغربی ممالک کا ضمیر کیوں نہ جاگا، افغانستان، پاکستان اور اسلامی ممالک میں مسلط کی گئی جنگ میں لاکھوں لوگ شہید ہوئے اس پر عالمی ضمیر کیوں نہ جاگا، سراج الحق نے کہا تاریخ گواہی دیتی ہے کہ دنیا میں انتہا پسندی امریکہ اور اسکے حواریوں نے کی ہے یہ کیسا سیکولرزم ہے جس میں فرانس میں حجاب اور دوپٹہ اوڑھنے پر عدالت کے اندر مصر کی خاتون مروہ کو جسکی گود میں بچہ تھا شہید کر دیا گیا، عدالت نے اس کا کوئی ایکشن نہیں لیا ہم سمجھتے ہیں کہ دنیا میں جنگ اور فساد کا باعث مغرب کا وہ انتہا پسند طبقہ ہے جو نبی ﷺ کی توہین کر رہا ہے اور اسلام کا مذاق اڑاتا ہے، اقوام متحدہ کی سطح پر پر امن دنیا کے لیے انبیاء کے عزت و احترام کے تحفظ کے حوالے سے عالمی قوانین بنائے جائیں، آج کے ملین مارچ میں عوام نے بڑی تعداد میں شریک ہو کر فرانس کو پیغام دیا ہے کہ ہم اپنے نبی ﷺ کی عزت و احترام پر حرف نہیں آنے دیں گے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملین مارچ میں وزیر اعظم نواز شریف کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی تھی کیونکہ شان مصطفی ﷺ کسی ایک پارٹی یا جماعت کا مسئلہ نہیں ہے اب بھی کراچی اور لاہور کے ملین مارچ میں تمام جماعتوں کو شرکت کی دعوت دیتا ہوں تا کہ سب ملکر اس حوالے سے مشترکہ موقف اختیار کر سکیں، انہوں نے کہا پاکستان کی قیادت اور حکمران عوام کی ترجمانی کا فریضہ ادا کریں جب حکمران خاموش ہوتے ہیں تو ہم باہر نکلتے ہیں ہم نے لوگوں سے کہا ہے کہ ہماری یہ پرامن تحریک ہے، ہم نے بسوں اور املاک کو نہیں جلانا ہماری جنگ پاکستان کے کسی طبقے سے نہیں بلکہ اس انتہا پسند گروپ کے ساتھ ہے جو بار بار توہین رسالت کا ارتکاب کر رہا ہے جو بھی توہین رسالت ﷺ کا ارتکاب کرے گا ہم اس کا پیچھا کرتے رہیں گے۔ آج ہماری اپیل اور درخواست پر استنبول، جکارتہ اور ملائشیا میں بھی ریلیاں ہوئی ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ عالم اسلام جاگ گیا ہے اور متحد ہوگیا ہے نبی ﷺ سے محبت کا تقاضہ ہے کہ پاکستان میں نظام مصطفی ﷺ کا نفاذ ہو اسلامی پاکستان ہی خوشحال پاکستان بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کو پیغام دیتا ہوں کہ اگر تم نے اسلام کو للکارا ہے اور تمھارے دانشور کہتے ہیں کہ صلیبی جنگ کا آغاز ہو گیا ہے تو پھر صلاح الدین ایوبی کو یاد رکھو۔ انہوں نے کہاکہ جس ملک میں بھی توہین رسالتﷺ کا ارتکاب ہو ہمیں اسکی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا چاہیے، پاکستان مسلم لیگ کے رہنما اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبیﷺ کی شان پر ہماری جان اور ہمارے بچوں کی جانیں قربان ہیں اگر ناموس رسولﷺ کا تحفظ نہیں کر سکتے تو ہمارے جینے کا کوئی فائدہ نہیں سازش کے تحت ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات سے کھیلا جا رہا ہے اور اس سازش کا مقصد امت مسلمہ کو تشدد پر مجبور کرنا ہے نبی اکرمﷺ کی شان میں گستاخی کر کے شیطان کے چیلے سب سے بڑی دہشت گردی کر رہے ہیںمیں شان رسالتﷺ ملین مارچ کے انعقاد پر جماعت اسلامی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو اس مسئلے پر پارلیمینٹ کے اندر ملکر آواز بلند کرنی چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 434637
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش