0
Saturday 14 Mar 2015 15:29

افتخار چوہدری سے اضافی مراعات واپس لینے کا مطالبہ

افتخار چوہدری سے اضافی مراعات واپس لینے کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو دی جانیوالی مرعات واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ایک مشترکہ اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کو دی جانے والی مرعات واپس لی جائیں۔ اس سے قبل گزشتہ ہفتے سینیٹ میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو حاصل 'اضافی مراعات' پر بحث کا آغاز کیا گیا۔ بحث کے دوران سابق چیف جسٹس کو سینیٹ کمیٹی میں طلب کرنے کا مطالبہ کیا گیا تاکہ وہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی بلٹ پروف مرسڈیز کی مراعات پر اپنی پوزیشن کی وضاحت کرسکیں جسے وہ حکومتی خرچے پر استعمال کر رہے ہیں اور جو مبینہ طور پر آرٹیکل 205 کے ففتھ شیڈول کے خلاف ہے۔

آرٹیکل 205 سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کے جج کی تنخواہوں اور سروس کے دیگر اصول و ضوابط کی فہرست پر مشتمل ہے، جس کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد ایک جج صدر کی متعین کردہ اپنی تنخواہ کے ستر فیصد کے برابر پنشن کا حقدار ہوتا ہے، ایک چیف جسٹس ریٹائرمنٹ کے بعد اٹھارہ سو سی سی کار ذاتی استعمال کے لیے خریدنے کا حقدار ہوتا ہے جبکہ اسے تین سو لیٹر پٹرول ماہانہ استعمال کے لیے دیا جاتا ہے۔ اس لحاظ سے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو حاصل مراعات اور خصوصی استحقاق آئین کی خلاف ورزی ہے۔
خبر کا کوڈ : 447331
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش