0
Thursday 26 Mar 2015 13:57

سعودی عرب کی یمن پر فضائی جارحیت، متعدد عام شہری جاں بحق، جوابی کاروائی میں ایک سعودی طیارہ تباہ

سعودی عرب کی یمن پر فضائی جارحیت، متعدد عام شہری جاں بحق، جوابی کاروائی میں ایک سعودی طیارہ تباہ
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے یمن کے اقتدار اعلی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عوامی تحریک انصار اللہ اور یمن کے فوجی ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ سعودی عرب کے ان ہوائی حملوں میں یمن کے متعدد عام شہری جاں بحق ہو گئے ہیں۔ شام کے ٹی وی چینل الاخباریہ کی رپورٹ کے مطابق صنعا کے شمال میں بنی حوات کے علاقے پر سعودی عرب کے جنگی طیاروں کے جمعرات کی صبح ہونے والے ہوائی حملے میں کئی یمنی باشندے جاں بحق اور زخمی ہوگئے۔ اسی طرح عدن میں العند فضائی چھاؤنی پر سعودی عرب کے ہوائی حملے میں انصار اللہ تحریک کے کئی کمانڈر جاں بحق ہوگئے ہیں۔ دریں اثنا یمن کی فوج کی طیارہ شکن توپوں نے صنعاء میں سعودی عرب کے دو جنگی طیاروں کو مار گرایا ہے۔ ادھر خبری ذرائع نے بھی اعلان کیا ہے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن نائف نے کہا ہے کہ امریکہ کو یمن کے خلاف فوجی کارروائی پر اعتماد میں لیا گیا ہے۔ دوسری جانب یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کی سیاسی کونسل کے سربراہ صالح الصماد نے کہا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کی فوجی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تمام آپشن موجود ہیں۔ تحریک انصار اللہ کی انقلابی کمیٹیوں کے رکن توفیق الحمیری نے بھی سعودی عرب کے ہوائی حملوں کے جواب میں کہا ہے کہ آج سے گفتگو کی زبان، ہتھیار کی زبان ہے اور سعودی عرب کو یمن پر حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

دریں اثنا پریس ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ امریکہ میں سعودی عرب کے سفیر عادل بن احمد الجبیر نے واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس میں دعوی کیا ہے کہ یمن کے موجودہ حالات کسی بھی طرح سعودی عرب کے لیے قابل قبول نہیں ہیں۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب نے یمن میں فوجی مداخلت امریکا اور اپنے دیگر اتحادیوں سے صلاح و مشورے کے بعد کیا ہے۔ امریکہ میں سعودی عرب کے سفیر نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ نئی جنگ میں تمام آپشن استعمال کیے جائیں گے کہا کہ یمن میں انقلابی گروہوں کو اقتدار تک پہنچنے سے روکنے کے مقصد سے کی جانے والی فوجی کارروائی میں دس ممالک سعودی عرب کا ساتھ دے رہے ہیں۔ اس سے قبل یمن میں عوامی قوتوں کی پے در پے کامیابیوں کے بعد مستعفی اور مفرور صدر منصور ہادی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور خلیج فارس تعاون کونسل کی فوج سے یمن میں مداخلت کی درخواست کی تھی۔

اطلاعات ہیں کہ منصور ہادی عدن چھوڑ کر پہلے ہی ملک سے باہر فرار کرگئے ہیں۔ اس درمیان کچھ عرب ممالک نے بھی انصار اللہ تحریک کے خلاف بیان جاری کیا تھا۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات بحرین اور قطر نے بدھ کے روز انصار اللہ یمن کے خلاف ایک بیان جاری کر کے اس کے اقدامات کو علاقے کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔ تاہم اس بیان میں عمان شریک نہیں تھا۔ ان عرب ممالک کا کہنا تھا کہ وہ یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی کی درخواست کے جواب میں انصار اللہ کا مقابلہ کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 450129
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش