0
Tuesday 14 Apr 2015 23:47

نواز شریف پہلے بھی گلگت بلتستان کی تقدیر بدلنے کے دعوے کرچکے ہیں، علامہ امین شہدی

نواز شریف پہلے بھی گلگت بلتستان کی تقدیر بدلنے کے دعوے کرچکے ہیں، علامہ امین شہدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے وزیراعظم پاکستان کے دورہ گلگت اور ان کی طرف سے کئے گئے اعلانات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میاں محمد نواز شریف کا گلگت بلتستان کا یہ پہلا دورہ نہیں بلکہ اس سے قبل بھی وہ گلگت کا دورہ کرچکے ہیں، بلند و بانگ دعوے اور متعدد بار گلگت بلتستان کے عوام کی تقدیر بدلنے کی باتیں بھی کرچکے ہیں۔ انہوں نے اس سے قبل گلگت بلتستان کے طلباء کے لئے پنجاب کی مختلف یونیورسٹیز میں کوٹہ بڑھانے اور سکالرشپ دینے کے کھلوکھلے دعوے کئے تھے، لہٰذا اہل بصیرت کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ جان جائیں کہ ان لوگوں نے پہلے کے اعلانات پر کونسا عمل کیا ہے، جو اب کریں گے اور اس بار بھی انکے اعلانات پر عملدرآمد کرنے کی کیا ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک گلگت کے دورہ کے موقع پر نواز شریف کے اعلان کا تعلق ہے تو میں واضح کردوں کہ ان کے بہت سے اعلانات تو ایسے ہیں، جن پر سابقہ حکومتوں میں کام شروع ہوا ہے اور اس طرح کے اعلانات نواز حکومت کی ذہنیت کی عکاسی کرتے ہیں۔ جیسا کہ انہوں نے دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا اعلان کیا ہے، اس ڈیم پر تو تقریباً گذشتہ دس سالوں سے کام جاری ہے، عطا آباد جھیل منصوبے کا اعلان کیا ہے، جس پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور اسی طرح رائے کوٹ پل تک سڑک کی تعمیر و توسیع کا کام بھی مکمل ہونے والا ہے، یہ سارے کام تو سابقہ حکومتوں میں ہوچکے ہیں اور نواز شریف ان منصوبوں سے کریڈٹ لینا چاہتے ہیں۔ نواز شریف کے سارے اعلانات عوامی جذبات کو ابھارنے کے لئے ہیں۔

علامہ امین شہیدی کا مزید کہنا تھا کہ نواز حکومت نے گلگت بلتستان میں اے سی سے لے کر ڈی ایس پی لیول تک کے افسران کو پنجاب سے لاکر تعینات کرکے گلگت بلتستان کے آفیسران کو انکے حق سے محروم رکھا ہوا ہے، تاکہ وہ اپنی تعین شدہ انتظامیہ کی مدد سے انتخابات میں مطلوبہ نتائج حاصل کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں چھوٹی سطح سے لے کر چیف سیکرٹری تک کا تبادلہ کیا جا رہا ہے، نواز حکومت نے سابقہ چیف سیکرٹری جو کہ اصول پسند شخصیت تھے، انکا تبادلہ کرکے اپنے چہیتے کو تعینات کیا ہے، ایسے میں گلگت بلتستان میں شفاف الیکشن کا انعقاد کیسے ممکن ہے۔ گلگت بلتستان میں چیف سیکرٹری نواز حکومت کا، گورنر نواز لیگ کا، نگران حکومت نواز لیگ کی ہے اور حد تو یہ ہے کہ چیف الیکشن کمشنر بھی نواز لیگ کا رہنما ہے، ایسے میں شفاف الیکشن کا انعقاد ممکن ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے محروم عوام کے حقوق کی جنگ لڑے گی اور عوامی طاقت سے انتخابات میں بھرپور وارد ہوگی اور انشاءاللہ کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔ گلگت بلتستان کی عوام باشعور ہوچکی ہے اور جانتی ہے کہ کونسی جماعت گلگت بلتستان کے عوامی امنگوں کی ترجمانی کرسکتی ہے اور کونسی جماعت صرف انتخابات کے وقت گلگت بلتستان کی باتیں کرتی ہے۔ وزیراعظم کا دورہ گلگت حقوق سے محروم عوامی امنگوں کا ترجمان بننے کی بجائے مایوسی کا سبب بنا۔ اگر نواز حکومت گلگت بلتستان سے مخلص ہوتی تو ان دو سالوں میں گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دے دیتی۔
خبر کا کوڈ : 454430
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش