0
Tuesday 21 Dec 2010 15:29

ایرانی سائنسدان کے قتل پر موساد نے جشن منایا تھا،وکی لیکس

ایرانی سائنسدان کے قتل پر موساد نے جشن منایا تھا،وکی لیکس
کراچی:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت ایٹمی صلاحیت سے لیس ایران کو تمام خطروں سے بڑا خطرہ سمجھتی ہے۔یہ انکشاف امریکی مراسلے سے ہوا ہے جو وکی لیکس نے جاری کیا ہے۔اسپین کے روزنامے الپائیس میں شائع ہونیوالے اس مراسلے کے مطابق دو ہزار نو میں بن یامین نیتن یاہو کی حکومت بننے کے بعد چھ اپریل کو امریکی اور اسرائیلی عہدیداروں کے درمیان پہلی میٹنگ ہوئی۔اس میں اسرائیلی وزیراعظم نے ایٹم بم کے لیے ایران کی پیش رفت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ باقی تمام معاملے غیر اہم ہیں۔
امریکی سفارت خانے کے مراسلے میں کہا گیا کہ نیتن یاہو نے بار بار امریکی عہدیداروں سے پوچھا کہ آپ ایران کے معاملے پر کیا کر رہے ہیں۔مراسلے میں جولائی دو ہزار نو کو اسرائیلی عہدیداروں سے امریکی سفارت کاروں کی ملاقات کا بھی ذکر ہے۔اس میں کہا گیا کہ اسرائیلی ایران کے معاملے میں بہت دباوٴ میں ہیں۔وہ چاہتے ہیں کہ ایران سے مذاکرات کے ساتھ ساتھ سخت پابندیاں بھی لگائی جائیں اور ضرورت پڑے تو سخت اقدامات بھی اٹھائے جائیں۔رپورٹ کے مطابق سخت اقدامات کا مقصد ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرنا ہے۔
مراسلے میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ دغان کی امریکی نائب وزیر خارجہ سے نکولس برنز کی بات چیت کا بھی ذکر ہے۔دغان نے نکولس برنز سے کہا کہ ایران کو قابو کرنے کے لیے وہاں کی حکومت ہی تبدیل کرا دی جائے اور حکومت مخالف طالب علموں آذری،کرد اور بلوچ باشندوں کی جمہوری تحریکوں کی حمایت کی جائے۔موساد نے اس سے بھی بڑھ کے امریکا کو یہ تجویز دی کہ ایران میں تبدیلی کے لیے خفیہ آپریشن کیا جائے۔مراسلے کے مطابق دونوں شخصیات نے یہ اتفاق بھی کیا کہ اس معاملے کو زیادہ لوگوں کے سامنے نہ لایا جائے۔یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ ایران میں ایک سائنسدان کے قتل پر اسرائیل کی خفیہ ایجنسی کے ہیڈکوارٹر میں جشن منایا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 47541
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش