0
Friday 12 Feb 2016 19:17
دہشتگردوں کیخلاف جنگ سے ہرگز دستبردار نہیں ہونگے

شامی فوج مداخلت کی صورت میں غیر ملکی افواج کا ڈٹ کر مقابلہ کریگی، بشار الاسد

شامی فوج مداخلت کی صورت میں غیر ملکی افواج کا ڈٹ کر مقابلہ کریگی، بشار الاسد
اسلام ٹائمز۔ شام کے صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ شامی فوج ملک کے تمام علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرائے گی۔ فرانس پریس کو انٹرویو دیتے ہوئے شام کے صدر کا کہنا تھا کہ شامی فوج ملک کے چپے چپے کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ علاقائی بازی گروں کی مداخلت کے نتیجے میں شام کی آزادی کا عمل طویل اور اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ شام کے صدر نے اپنے ملک میں ترکی اور سعودی عرب کی فوجی مداخلت کو بعید از قیاس قرار نہیں دیا، تاہم خبردار کیا کہ شامی فوج غیر ملکی فوجوں کا ڈٹ کا مقابلہ کرے گی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کو بھی سختی کے ساتھ مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت شام پر جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزامات، سیاسی محرکات کے حامل ہیں۔ شام کے صدر نے حکومت فرانس کی پالیسیوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ فرانس کو دہشت گردی کی حمایت کی پالیسی پر نظرثانی کرنا چاہئے۔

صدر بشار الاسد نے کہا کہ وہ اپنے ملک میں جاری بحران کو مذاکرات کے ذریعے حل کئے جانے کی حمایت کرتے ہیں، لیکن دہشت گردوں کے خلاف جنگ سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی صوبے حلب میں شامی فوج کے آپریشن کا اہم ترین مقصد ترکی کی سرحد سے دہشت گردوں کی رسد کا راستہ منقطع کرنا ہے۔ دیگر ذرائع کے مطابق شامی صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ وہ پورے ملک پر اپنا کنٹرول بحال کریں گے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ شام میں باغیوں کو شکست دینے میں کچھ وقت لگے گا کیونکہ انھیں بیرونی مدد حاصل ہے۔ صدر اسد نے کہا کہ شام میں امن بحال کرنے کے لئے عالمی سطح پر کی جانے والی کوششوں کے باوجود وہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ سعودی عرب اور ترکی مداخلت کرسکتے ہیں۔ سرکاری افواج تمام شام واپس لیں گے۔
خبر کا کوڈ : 520382
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش