0
Wednesday 22 Mar 2017 20:22

مردم شماری کو شفاف نہ بنایا گیا تو 4 ماہ بعد ہر شخص کہہ رہا ہوگا کہ مردم شماری شفاف نہیں ہوئی، وزیراعلیٰ سندھ

مردم شماری کو شفاف نہ بنایا گیا تو 4 ماہ بعد ہر شخص کہہ رہا ہوگا کہ مردم شماری شفاف نہیں ہوئی، وزیراعلیٰ سندھ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے کہا ہے کہ مردم شماری کے عمل کو شفاف بنایا جائے، ایسا نہ ہو کہ 4 ماہ بعد ہر شخص یہ کہہ رہا ہو کہ مردم شماری شفاف نہیں ہوئی، مردم شماری پر وفاق کو خط لکھا مگر کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایس آئی یو ٹی مہرالنساء میڈیکل سینٹر کورنگی میں 80 کروڑ روپے کی لاگت سے کینسر اسکینر پروجیکٹ کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو، صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب حسین ڈہر بھی تھے۔ اس موقع پر ڈاکٹر ادیب رضوی نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاق سے ایک بار پھر کہتا ہوں، مردم شماری کو شفاف رکھیں، مردم شماری کے طریقے کار کو عوام کے سامنے رکھا جائے اور مردم شماری کا سلسلہ وقت پر پورا ہو جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ انسانیت کی خدمت میرا مشن ہے اور آپ سے بڑھ کر اس کام کو کوئی نہیں جانتا اور ڈاکٹر ادیب رضوی اور ایس آئی یو ٹی کی خدمات کو جھٹلایا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ میں آج ہی چیک دیتا ہوں، آپ کام کریں میں آپ کے ساتھ ہوں۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کی طرح پورے پاکستان میں ہی پانی ہی صورتحال انتہائی خراب ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں 85 فیصد مضر پانی صحت ہے، ہم پورے پاکستان کے لوگوں کو سہولت دیں گے، پینے کے پانی کا مسئلہ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، بچوں کی بہتر نشونما کے لئے پروگرام بنا رہے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 620541
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش