0
Tuesday 11 Apr 2017 13:25

پانامہ قانونی معاملہ ہے، ایسا فیصلہ دینگے جو صدیوں تک یاد رکھا جائیگا، سپریم کورٹ

پانامہ قانونی معاملہ ہے، ایسا فیصلہ دینگے جو صدیوں تک یاد رکھا جائیگا، سپریم کورٹ
اسلام ٹائمز۔ میٹرو اورنج ٹرین کیس میں بھی پانامہ کیس کی گونج، جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دئیے ہیں کہ پانامہ قانونی معاملہ ہے، ایسا فیصلہ دینگے جو صدیوں تک یاد رکھا جائیگا، سپریم کورٹ میں جاری اورنج ٹرین کیس کی آج بھی سماعت جاری رہی۔ جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے کیس سنا، مقدمے میں درخواست گزار کے وکیل خواجہ احمد حسین نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں کہا تھا کہ ایسا فیصلہ دینگے جو 20 سال تک یاد رکھا جائیگا، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ اورنج ٹرین کیس کو بھی پانامہ کی طرح سنا جائے، ان کا کہنا تھاکہ پانامہ کیس نواز شریف اور انکے بچوں سے متعلق تھا، جس پر جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا وہ ایک شخص نہیں بلکہ قانون کا معاملہ ہے، ایسا فیصلہ دینگے جو صدیوں تک یاد رکھا جائیگا، جسٹس عظمت سعید شیخ نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ نے غلط مثال دی ہے، ہمیں معلوم ہے اگر قدیم عمارات کو نقصان پہنچا تو یہ بوجھ ہم پر آئیگا۔

دوران سماعت جسٹس اعجاز افضل نے حضرت علی علیہ السلام کے واقعے کا حوالہ بھی دیا، انکا کہنا تھا کہ حضرت علی ؑ سے کسی نے پوچھا کہ ان کے سر کے بال کتنے ہیں جس پر حضرت علی ؑ نے جواب دیا کہ اگر بالوں کی تعداد بتا دوں تو آپ تصدیق کیسے کرینگے؟، جسٹس اعجاز افضل کا مزید کہنا تھا کہ اورنج ٹرین منصوبے سے متعلق رپورٹس کے غلط ہونے کا تعین کون کریگا؟، منصوبے سے متعلق رپورٹس کو ماہر ہی دیکھ سکتا ہے۔ وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر اوپل نے منصوبے کو محفوظ بنانے کے مزید اقدامات کرنے کا کہا تھا، جس پر جسٹس عظمت سعد شیخ نے کہا کہ آپ بتا دیں مزید کیا اقدامات ہونے چاہئیں، عدالت میں آدھی بات نہ کریں، آپ وہ والی بات نہ کریں کہ نماز کی طرف مت جاو، وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ پنجاب حکومت کی اپیل خارج کر کے ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا جائے، عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔
خبر کا کوڈ : 626756
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش