0
Monday 4 Apr 2011 09:23

بے نظیر اور بھٹو کا قاتل فرد واحد نہیں،بلاول، اسلام آباد میں ٹیکنوکریٹس کی حکومت قائم کرنے کی باتیں کی جا رہی ہیں، صدر زرداری

بے نظیر اور بھٹو کا قاتل فرد واحد نہیں،بلاول، اسلام آباد میں ٹیکنوکریٹس کی حکومت قائم کرنے کی باتیں کی جا رہی ہیں، صدر زرداری
 گڑھی خدابخش:اسلام ٹائمز۔ پیپلزپارٹی کے چیئرپرسن بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بے نظیر اور بھٹو کے قتل کا ذمہ دار کوئی فرد واحد نہیں۔ قتل میں ملوث ہر شخص کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔یہ بات انہوں نے نوڈیرو میں پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکیٹو کمیٹی کے ارکان سے بات چیت میں کہی۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ والدہ کی تربیت کی وجہ سے صبرکا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔ شدت پسند قوتوں کی طرف سے بے نظیر پر حملے کے خدشات تھے۔ شہید بے نظیر نے یہی درس دیا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔ اقوام متحدہ اور پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ حقائق کی راہ دکھاتی ہے۔ انہوں نے ذوالفقار بھٹو کیس ری اوپن کرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا بھٹو کا عدالتی قتل تاریخ کے ماتھے پر دھبہ ہے۔ اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ بھٹو جیسا عدالتی قتل دوبارہ نہ ہو۔ پی پی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ملک میں قانون کی بالادستی یقینی بنانا ہو گی۔
ادھر صدر آصف علی زرداری نے ایک بار پھر اپنی حکومت کو لاحق خطرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد میں ٹیکنو کریٹس کی حکومت قائم کرنے کی باتیں کی جا رہی ہیں لیکن ڈرائنگ رومز میں بیٹھے ٹیکنو کریٹس کو غریبوں کی جھونپڑیاں کہاں نظر آئیں گی، ان ٹیکنوکریٹس اور ماہرین کو لوگوں کی پریشانیوں کا ادراک نہیں، صرف سیاستدان ہی عوام کے مسائل سمجھ سکتے ہیں، بھٹو قتل کیس ری اوپن کرنے کاریفرنس نہ بھیجتا تو یہ خیانت ہوتی، ریفرنس میں بدلے کی نہیں تاریخ درست کرنے کی بات کی، کسی ادارے کے چہرے پر دھبہ ہے تو خود مٹائے، وسیلہ حق پروگرام لوگوں کو کام کی عادت ڈالتا ہے، غریبوں کی مدد کرنے کا مقصد ووٹ حاصل کرنا نہیں۔ وہ اتوار کو نوڈیرو میں رات گئے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 32ویں برسی کے موقع پر مرکزی جلسے اور صدارتی کیمپ ہاؤس میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت وسیلہ حق سیکم کی قرعہ اندازی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ 
رات گئے مرکزی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صدرزرداری نے کہا کہ ایوان صدر میں بیٹھے جیالے نے شفاف انتخاب کا وعدہ پورا کرنا ہے، ہم اداروں کے درمیان تصادم نہیں چاہتے، سیاسی اداکاروں کو آئینی کی بحالی کا یقین نہیں تھا، اگر کسی ادارے کے چہرے پر دھبہ ہے تو اسے خود مٹائے، صدر نے مزید کہا کہ بے نظیر کی شہادت کے وقت میں نے نظام بدلنے کا وعدہ کیا تھا، میں تاریخ کے سامنے کھڑا ہوں، میں نے بھٹو اور بے نظیر شہید کو جواب دینا ہے، ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل کو تاریخ سے مٹانے کا وعدہ کیا تھا اور اس عدالتی قتل کے خلاف ریفرنس دائر کر کے اب میں سرخرو ہو گیا ہوں، ہم نے ہر وہ کام کر دکھایا جس کا سیاسی اداکاروں کو یقین نہ تھا، اگر میں بھٹو کیس کا ریفرنس نہ بھیجتا تو یہ امانت میں خیانت ہوتی، ہم نے ریفرنس میں انتقام کی نہیں تاریخ درست کرنے کی بات کی ہے۔ قبل ازیں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت وسیلہ حق اسکیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وسیلہ حق پروگرام امداد نہیں، خود روزگار اسکیم ہے جس کے تحت غریبوں کی مدد کر رہے ہیں، خواتین کو دو، دو بھینسیں دی جائیں گی، انہوں نے کہا کہ جس گھر میں دو بھینسیں آئیں گی اس کی مالی حالت بہتر ہونے لگے گی۔ انہوں نے کہا بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو دنیا بھر سراہا جا رہا ہے لیکن اسلام آباد میں کچھ اور سوچا جا رہا ہے اور ٹیکنو کریٹس کی حکومت قائم کرنے کی باتیں کی جارہی ہیں، لیکن یہ ٹیکنوکریٹس لوگوں کی مجبوریوں کو نہیں سمجھ سکتے ۔انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے جب پاسپورٹ متعارف کرایا تو لوگ اس سے ناواقف تھے لیکن اب وہی لوگ ہر سال 11ارب ڈالر بیرون ملک سے بھجوا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تاریخ بدلنے نکلے ہیں۔

خبر کا کوڈ : 63008
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش