0
Wednesday 17 Jun 2009 12:49

نیتن یاہو کے بیانات اسکے پاگل پن کا ثبوت ہیں: اردن کی قومی اسمبلی

نیتن یاہو کے بیانات اسکے پاگل پن کا ثبوت ہیں: اردن کی قومی اسمبلی
اردن کی قومی اسمبلی نے اسرائیلی وزیراعظم کے تازہ ترین نسل پرستانہ بیانات کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کی باتیں پاگل پن ہے۔ سعودی عرب کے روزنامے "عکاظ" کی رپورٹ کے مطابق اردن کی قومی اسمبلی نے گذشتہ روز بنجمن نیتن یاہو کے بیان پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیانیہ صادر کیا جس میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو کی طرف سے یہ کہنا کہ بیت المقدس اسرائیل کا دارالحکومت ہے اسکے پاگل پن کو ظاہر کرتا ہے اور کروڑوں مسلمانوں کے احساسات سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ اس بیانیہ میں آیا ہے "نیتن یاہو کے بیانات بین الاقوامی برادری کا مذاق اڑانے کے برابر ہے اور اسلامی، عرب اور فلسطینی قوم کے تاریخی اور واضح حقوق کی پامالی ہے"۔ اردن کی قومی اسمبلی نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونیستی شدت پسندی پر مبنی نیتن یاہو کی صلح حق اور عدالت کی منطق کے مخالف ہے اور تمام بین الاقوامی قراردادوں کے خلاف ہے۔ اس بیانیہ میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو ان بیانات کے ذریعے بین الاقوامی برادری کی طرف سے حقیقی صلح کو قبول کرنے کے دباو کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے گذشتہ اتوار کو تل ابیب یونیورسٹی میں ایک تقریر کے دوران کہا تھا کہ اگر عرب ممالک اسرائیل کو ایک یہودی ریاست کے طور پر قبول کر لیں تو وہ ایک ایسی فلسطینی ریاست کے قیام پر راضی ہو جائے گا جسکو فوج رکھنے کا حق حاصل نہ ہو۔ اسی طرح فلسطینی مہاجرین کی واپسی کا حق بھی ختم کیا جائے اور بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 6804
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش