0
Wednesday 6 Dec 2017 22:57
مسلم امہ کی استقامت اور ہوشیاری کی ضرورت پر زور

فلسطین آزاد ہو گا / امریکہ اور اسرائیل اس دور کے فرعون ہیں، امام سید علی خامنہ ای

فلسطین آزاد ہو گا / امریکہ اور اسرائیل اس دور کے فرعون ہیں، امام سید علی خامنہ ای
اسلام ٹائمز۔ سرور کائنات حضرت محمد مصطفی (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) اور ان کے فرزند حضرت امام جعفر صادق (ع) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے اسلامی جمہوریہ ایران کی تینوں اداروں کے سربراہان، دیگر اعلی سول اور فوجی حکام اور وحدت اسلامی کانفرنس میں شریک مہمانوں نے آج صبح رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ امام خامنہ ای نے اس ملاقات میں مسلمانوں کے درمیان باہمی اتحاد کو ان کی طاقت اور قدرت کا مظہر قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ مسلمان باہمی اتحاد اور یکجہتی سے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف دشمن کی سازشوں کو ناکام بناسکتے ہیں۔ رہبر معظم کے دفتر اطلاعات و نشریات کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی نے ایران، اسلامی امتوں اور دنیا کے تمام آزاد منش افراد کو اس عید سعید کی مبارکباد دیتے ہوئے مزید کہا کہ اسلام کے عظیم الشان پیغمبر، تمام انسانوں کے لئے خدا کی رحمت ہیں اور ان کی پیروی کرنے سے قوموں کو استکباری طاقتوں، طبقاتی اختلافات، ظالمانہ چوہدراہٹ اور دوسرے رنج و مصائب سے چھٹکارا ملے گا۔ انھوں نے کامیابی کے لئے استقامت اور پائیداری کے بارے میں خدا کے الہی پیغمبروں اور اُن کے پیروکاروں کو دیئے گئے فرامین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی اسلام کے عظیم الشان پیغمبر کے راستے پر استقامت دکھاتے ہوئے دنیا کے بدمعاشوں کے بڑی ساشوں کو ناکام بنایا جاسکتا ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے امریکہ، صہیونی حکومت اور ان طاقتوں کے دم چھلوں کو آج کی دنیا کا لقب دیا اور امت اسلامی میں اُن کے اختلاف پھیلانے اور جنگ ایجاد کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: بعض امریکی ساستدانوں چاہتے یا نا چاہتے ہوئے یہ گمان کرتے ہیں کہ مغربی ایشیا میں جنگ اور جھڑپ ہونی چاہیے تاکہ صہیونی حکومت امن سے رہے اور اسلام کا خون رستا پیکر ترقی کی راہ پر گامزن نہ ہوسکے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے علاقے کے بعض حکمرانوں کی امریکی مطالبات کی پیروی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ کو مسلمان حکومتوں سے اختلاف کا کوئی شوق نہیں اور جیسا کہ ایران کے اندر، وحدت اور اخوت کو قائم کیا ہے، دنیائے اسلام میں بھی وحدت اور اتحاد قائم کرنے کا قائل اور اُس کے درپے ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے "ڈٹے رہنے" کو وحشی شدت پسندوں کے مقابلوں میں کامیابی کا راز سمجھتےہوئے فرمایا کہ ان سے مقابلہ کرنا، اسلام پر ہونے ظلم اور تحریف سے مقابلہ ہے اور آج جو بھی اس کے درپے ہے وہ امریکا اور صہیونیوں کے آلہ کار ہیں اور ہم ان کا مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے اسلامی امتوں کی وحدت اور صہیونیوں اور دوسرے دشمن کے مقابلے میں ڈٹے رہنے کو دنیائے اسلام کی دردوں کا علاج اور طاقت اور عزت تک پہنچنے کا وسیلہ قرار دیتے ہوئے کہا: آج فلسطین کا مسئلہ، اسلامی امتوں کے سیاسی مسائل میں سرفہرست ہے اور سب کی ذمہ داری ہے کہ فلسطین عوام کی آزادی اور نجات کے لئے کوشش اور جدوجہد کریں۔ رہبر انقلاب نے، اسلام دشمنوں کے اس دعوے کو کہ قدس صٰہیونی حکوت کا دار الخلافہ ہے، اُن کی ناتوانی اور بے بسی جانتے ہوئے مزید کہا کہ بے شک عالم اسلام اس سازش کا مقابلہ کرے گا اور صہیونیوں کو اس کام سے ایک بڑا ضربہ لگے گا اور بے تردید عزیز فلسطین بالآخر آزاد ہوکر رہے گا۔ آیت اللہ خامنہ ای نے ایرانیوں کی شجاعت، بصیرت اور استقامت کی قدر دانی کرتے ہوئے کہا، پوری دنیا میں اسلامی جمہوریہ ایران کے دوست اور ایران کے دشمن جان لیں آئندہ آنے والی مشکلات آخری چار دھائیوں میں پیش آنے والی مشکلات سے کمتر ہوں گی اور ایرانی عوام زیادہ ہمت کے ساتھ اُن تمام کو ناکام بنائے گی اور عزت اسلامی کے پرچم کو بلند ترین چوٹیوں پر لہرائے گی۔

 رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اس ملاقات میں فلسطین کی آزادی پر پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ فلسطینی سرزمین آزاد ہوجائےگی اور بیت المقدس کو صہیونیوں کا دارالحکومت بنانے کے دعوے دشمن کی بے بسی اور عجز کی علامت ہیں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں مسلمانوں کے درمیان باہمی اتحاد کو ان کی طاقت اور قدرت کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا کہ مسلمان باہمی اتحاد سے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف دشمن کی سازشوں کو ناکام بناسکتے ہیں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے میلاد النبی (ص) کے موقع پر ایرانی قوم اور دنیا بھر کے تمام مسلمانوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمارے نبی (ص) صرف ہمارے ہی نبی (ص) نہیں بلکہ وہ پوری کائنات اور تمام بشریت کے نبی (ص) ہیں اور انسان ان کی اطاعت اور پیروی کے نتیجے میں سامراجی ، استکباری اور استبدادی طاقتوں سے نجات پاسکتا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ، اسرائيل اور ان کے علاقائی اتحادی حکمرانوں کو اس دور کے فرعون اور یزید قراردیتے ہوئے فرمایا کہ بعض امریکی حکام کا اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے مغربی ایشیائی علاقہ میں جنگ شروع کرنے کا ارادہ ہے تاکہ وہ اس جنگ کے سائے میں اسرائیل کو مزيد تحفظ فراہم کرسکیں اور عالم اسلام کا خونی اور زخمی پیکر مزید حرکت کی ہمت نہ رکھ سکے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بعض مسلم حکمرانوں کی طرف سے امریکہ کی پیروی کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا کسی بھی اسلامی ملک یا حکومت سے کوئی اختلاف نہیں ہے ایران جس طرح ملک کے اندر تمام مذاہب اور فرقوں کے درمیان اتحاد اور یکجہتی قائم کئے ہوئے ہے اسی طرح وہ عالم اسلام میں بھی اتحاد اور یکجہتی کا خواہاں ہے۔ ایران تمام اسلامی ممالک کو ایک اور متحد پلیٹ فارم پر لانے کی کوشش کررہا ہے ۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکہ کی پیروی کرنے والے بعض عرب جہال حکمرانوں کا جواب دینا مناسب نہیں سمجھتا ہوں لیکن انھیں نصحیت ضرور کرتا ہوں کہ دنیا کی ظالم و جابر حکومتوں کی خدمت خود ان کے نقصان میں ہے کیونکہ قرآن مجید میں اللہ تعالی کا فرمان ہے کہ ظالموں کا ساتھ دینے والوں کا سرانجام نابودی اور تباہی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نےفرمایا کہ دہشت گرد گروہوں کی طرف سے عالم اسلام میں اختلافات پیدا کرنے کی کوششوں کو اللہ تعالی نے ناکام کردیا اور شیعہ اور سنیوں نے ملکر عالمی سامراجی طاقتوں کے پروردہ دہشت گردوں کے منصوبے کو ناکام بنادیا۔


دیگر ذرائع کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب سے پہلے، اسلامی جمہوری ایران کے صدر نے دنیائے اسلام کو درپیش موجودہ مشکلات کو قرآن اور وحی سے دوری کا نتیجہ سمجھتے ہوئے کہا کہ آج علاقے کے مسلمان افراد دہشت گردی اور استکبار اور صہیونیوں کے حامیوں ک مقابلے میں کامیاب ہوئے ہیں اور اب دشمن کسی نئے چال چلنے کی فکر میں ہے۔ اپنے خطاب میں صدر حسن روحانی نے کہا کہ عالمی سامراج، امریکہ اور صیہونیزم خطے کی اقوام کے خلاف، پیہم سازشوں اور مہم جوئی میں مصروف ہیں لہذا مسلم اقوام اور اسلامی ملکوں کو ہوشیاری اور استقامت کا مظاہرہ کرنے ہوگا۔صدر حسن روحانی نے قرآن کریم کی تعلیمات سے دوری کو عالم اسلام کی موجودہ مشکلات کی اصل وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف خطے کے مسلمانوں کی حالیہ کامیابیوں کے بعد عالمی سامراج اور صیہونیزم نئی سازشوں کے تانے بانے بن رہا ہے۔ صدر حسن روحانی نے امریکہ، غاصب اسرائیل اور ان کے نوکروں کے مقابلے میں ہوشیاری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دشمنوں نے خطے میں اپنی ریشہ دوانیوں میں اضافہ اور مسلمانوں کے بیت المال کے ذریعے مشرق وسطی کو اسلحے کے انبار میں تبدیل کردیا ہے۔صدر ایران نے بیت المقدس کے خلاف سازشوں کو مسلم امہ کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس مسلمانوں اور فلسطینیوں کا ہے اس کے خلاف کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔دریں اثنا ترک صدر رجب طیب اردوغان سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ تمام مسلم ممالک کو امریکہ کے غیر قانونی، اشتعال انگیز اور انتہائی خطرناک فیصلے کے خلاف ایک آواز ہوکر ٹھوس موقف اختیار کرنا چاہیے۔صدر ایران نے استبول میں اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس بلائے کی جانے کی بھی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایران شروع ہی سے یہ بات زور دے کر کہتا آیا ہے کہ فلسطین اور بیت المقدس کا مسئلہ عالم اسلام کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ بیت المقدس شہر کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانے کی منتقلی کا اعلان کرنے والے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ صدر منتخب ہونے کی صورت میں وہ امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کردیں گے۔
خبر کا کوڈ : 688238
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش