0
Thursday 18 Jan 2018 15:05

نقیب محسود کالعدم تحریک طالبان ساؤتھ وزیرستان کا سابق کمانڈر تھا، راؤ انوار کا دعویٰ

نقیب محسود کالعدم تحریک طالبان ساؤتھ وزیرستان کا سابق کمانڈر تھا، راؤ انوار کا دعویٰ
اسلام ٹائمز۔ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر نقیب سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں، دہشت گرد نقیب محسود کالعدم تحریک طالبان ساؤتھ وزیرستان کا سابق کمانڈر تھا۔ میڈیا اور سوشل میڈیا پر نقیب اللہ کی ہلاکت کے حوالے سے سامنے آنی والی تنقید کے بعد ایس ایس پی راؤ انوار نے ایک جاری بیان میں زور دیا کہ نقیب اللہ جس کا شناختی کارڈ پر نام (نسیم اللہ) تھا، جنوبی وزیرستان کی مکین تحصیل میں ٹی ٹی پی کا سابق کمانڈر تھا۔ ایس ایس پی راؤ انوار نے دعویٰ کیا کہ شاہ لطیف ٹاؤن میں مقابلے میں ہلاک ہونے والا نقیب اللہ محسود فوج پر حملے میں ملوث تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ملزم 2004ء سے 2009ء تک بیت اللہ محسود کا گن مین رہا جبکہ ملزم کا بہنوئی شیر داؤد کالعدم تنظیم کا کمانڈر ہے۔ ایس ایس پی ملیر نے مزید دعویٰ کیا کہ نقیب اللہ گلشن ویو اپارٹمنٹ سہراب گوٹھ کا رہائشی تھا جبکہ وہ ڈی آئی خان جیل توڑنے میں بھی ملوث تھا۔ ایس ایس پی راؤ انوار کا کہنا تھا کہ ملزم نے مدرسہ بہادر خیل مکین سے تعلیم حاصل کی اور میرانشاہ میں 2007ء سے 2008ء تک تربیت حاصل کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نقیب اللہ نے ایف سی کے صوبیدار عالم کو شہید کیا جبکہ ملزم نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر منگھو پیر میں دو پولیس اہلکاروں کو بھی شہید کیا تھا۔ یاد رہے کہ راؤ انوار کراچی میں متعدد مرتبہ ایسے پولیس انکاؤنٹر کر چکے ہیں جن میں کئی افراد مارے گئے جبکہ ان مبینہ مقابلوں میں کسی پولیس اہلکار کو خراش تک نہیں آئی، یہی وجہ ہے کہ انہیں 'انکاؤنٹر اسپیشلسٹ' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 698043
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش