0
Tuesday 13 Mar 2018 23:26

کراچی میں مغوی اعلٰی سرکاری افسر کا تاوان کے طور پر نکاح

کراچی میں مغوی اعلٰی سرکاری افسر کا تاوان کے طور پر نکاح
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے بفرزون سے تین روز قبل پراسرار طور پر اغوا کئے جانے والے پورٹ قاسم میں اعلٰی عہدے پر فائز آفیسر کو اغوا کاروں نے تاوان کے طور پر نکاح کروا کر رہا کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق تیموریہ کے علاقے کے بی آر سوسائٹی سیکٹر 16/A کے ایک مکین نے تیموریہ تھانے میں 10 مارچ کو اغوا کی ایک ایف آر درج کرائی گئی کہ میر ے بھائی سبط انور، جو کہ پورٹ قاسم میں بطور آفیسر ہے، انہیں نامعلوم افراد نے اغوا کرلیا ہے، اس اطلاع پر پولیس نے اغوا کا مقدمہ الزام نمبر 125/18 درج کرکے تفتیش کا عمل شروع کر دیا۔ اس حوالے سے ایس ایچ او تیموریہ نواز بروہی نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس نے مغوی سبط انور کی اہلیہ کا بیان لیا، تو انہوں نے بتایا کہ سبط انور کا فون آیا تھا اور اغوا کاروں نے ان کی تصاویریں بھی واٹس ایپ کی ہیں، جس میں ان کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے اور وہ کافی پریشان لگ رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ چند نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا اور زبردستی میری کسی لڑکی سے شادی کروا رہے ہیں۔ مغوی کی اہلیہ نے پولیس کو بتایا کہ ان کے شوہر نے بتایا کہ چند روز قبل آفس سے واپسی پر قائد آباد پر ایک خاتون کا میری گاڑی سے ایکسیڈنٹ ہوگیا تھا اور اس کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی، اس لڑکی کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ تمھیں ہرجانے کے طور پر اس لڑکی سے شادی کرنا پڑے گی، اس وجہ سے وہ میرا زبردستی نکاح کروا رہے ہیں۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ پولیس مغوی کی اہلیہ سے موبائل فون نمبر لیکر اس نمبر کی لوکیشن چیک کرائی، تو نیا ناظم آباد، منگھوپیر کی لوکیش معلوم ہوئی، پولیس نے بھاری نفری کے ہمراہ مذکورہ لوکیشن کے ایڈریس پر چھاپہ مارا اور قریب رہائشی افراد سے معلومات بھی حاصل کی، لیکن مغوی سبط انور بازیاب نہیں ہوسکا۔ ایس ایچ او نواز بروہی نے بتایا کہ پولیس کی تھوڑی سی ہلچل پر ہی پراسرار طور 11 مارچ کی صبح اچانک سبط انور گھر پہنچ جاتا ہے اور پولیس کو اس کے بھائی مدعی مقدمہ نے فون کرکے اطلاع دی کہ بھائی گھر پہنچ گیا۔ ایس ایچ او کے مطابق سبط انور پورٹ قاسم میں بطور مینجنگ ڈائریکٹر اور باریش شخص ہے، اس نے دوسری شادی کرنے کیلئے پہلی بیوی سے اغوا کا ڈرامہ رچایا تھا، کیونکہ اس کی شادی کو کافی عرصہ گزر چکا تھا اور کوئی اولاد نہیں ہے۔ پولیس کے مطابق پولیس نے جب سبط انور کا بیان لیا، تو اس کا کہنا تھا کہ چند روز قبل قائدآباد میں میری کار کی ٹکر سے ایک خاتون کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی، اس کے اہلخانہ نے مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھی کہ تمہیں اب اس لڑکی سے شادی کرنا پڑے گی، لیکن پولیس کے چھاپوں کے خوف سے انہوں نے مجھے چھوڑ دیا۔ ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ سبط انور ابھی انکار کر رہا ہے کہ اس کا نکاح نہیں ہوا، لیکن چند ہی روز میں معلوم ہو جائے گا کہ اس نے نکاح کیا ہے کہ نہیں، پولیس واقعے کی مزید جانچ کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ اغوا کا یہ پہلا واقعہ ہے کہ اغوا کار تاوان کے طورپر نکاح کروا دیا۔
خبر کا کوڈ : 711268
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش