0
Saturday 14 May 2011 16:28

امریکی آپریشن پر سول و فوجی قیادت قوم کو مطمئن کرنے میں ناکام ہو گئی، منور حسن

امریکی آپریشن پر سول و فوجی قیادت قوم کو مطمئن کرنے میں ناکام ہو گئی، منور حسن
حیدر آباد:اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ امریکا نے اسامہ بن لادن کو 8 ویں مرتبہ شہید کیا ہے، لیکن ثبوت اب بھی دینے میں ناکام ہے، ایبٹ آباد واقعہ پر ایک ہفتہ بعد بھی سول و فوجی قیادت قوم کو مطمئن کرنے میں ناکام ہے، امریکی غلامی سے نکلنے، خارجہ پالیسی کو ازسرنو تشکیل دینے کی ضرورت ہے، عوام اپنے ووٹ دینے کا رویہ تبدیل کرے اگر چوروں اور بھتہ خوروں کو منتخب کیا جائے گا تو امن قائم ہو گا نہ ملک کے مسائل حل ہوں گے۔ وہ حیدرآباد میں جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد کے زیر اہتمام اسٹیشن روڈ پر رابطہ عوام مہم کے جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ جلسہ سے صوبائی امیر اسد اللہ بھٹو ایڈوکیٹ، نائب امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ، جنرل سیکرٹری راشد نسیم، اسسٹنٹ سیکرٹری عبدالوحید قریشی، حیدرآباد کے امیر شیخ شوکت علی اور ڈاکٹر فواد احمد نے بھی خطاب کیا جبکہ رانا محمود علی خان اور حافظ غیور احمد نے قراردادیں پیش کیں۔ 
سید منور حسن نے کہا کہ امریکا نے ایبٹ آباد میں آپریشن کر کے پاکستان کی قومی سلامتی کے منہ پر طمانچہ مارا ہے، موجودہ حکمراں اور فوجی قیادت قوم کے سامنے سوالیہ نشان بن گئی ہے،  حیرت ہے کہ صدر زرداری نے ابھی تک نہیں بتایا کہ انہوں نے ایبٹ آباد واقعہ پر امریکی صدر سے فون پر کیا بات کی اور انہیں مبارک باد کیوں دی، وزیرا عظم کی سنجیدگی کا یہ عالم تھا کہ وہ فرانس کے دورے پر چلے گئے، امریکا کی کامیابی کو عظیم فتح قرار دے دیا اور اب 12 دن بعد بعد سول و فوجی قیادت بیٹھی ہے تو وضاحت کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرات مندانہ فیصلوں کی ضرورت ہے، جب تک امریکی غلامی سے نکلنے، پوری خارجہ پالیسی کو ریویو نہیں کیا جائے گا اور اپنے پاوں پر کھڑے ہونے کی کوشش نہیں کی جائے گی، حالات مزید ابتری کی جانب جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تحریکیں ہی ظلم اور طاغوتی قوتوں کا مقابلہ کر رہی ہیں اور جماعت اسلامی ان جہادی و اسلامی تحریکوں کی سرخیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان کے طالبان، مقبوضہ کشمیر کے حزب المجاہدین، عراق کے مظلوم عوام، حزب اللہ اور حماس کی حمایت کرتے ہیں، ہم ان کے پشتی بان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں نہتے مسلمان دنیا کی 60 فیصد افواج کا مقابلہ کر رہے ہیں، امریکا اسکے باوجود وہاں شکست سے دوچار ہے، امریکا اب پاکستان کا رخ کرنا چاہتا ہے، فوج کان کھول کر سن لے کہ اگر اس نے درست راستہ اختیار نہیں کیا تو ملک میں وہی کچھ ہو گا جو قبائلی علاقوں میں ہو رہا ہے، امریکا ایبٹ آباد تک پہنچ گیا ہے اس لیے ضرورت ہے کہ ڈرون حملوں کو روکا جائے، قبائلی خود بھی انہیں گرا سکتے ہیں، انہیں معمولی ٹیکنالوجی دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں متنبہ کرتا ہوں کہ اگر ایبٹ آباد جیسے واقعات رونما ہوتے رہے اور ڈرون حملے بند نہ ہوئے تو ہم ان لوگوں کو کھڑا کر سکتے ہیں، جو کشمیر میں بھارت اور افغانستان میں امریکا کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ سید منور حسن نے بلوچستان کے مظلوم عوام کی بھی بھرپور حمایت کی اور ملک میں ووٹ کے ذریعے تبدیلی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ووٹرز اپنا رویہ بدلیں اور کرپشن، ناانصافی اور بھتہ خوری اور امریکی ایجنٹوں سے نجات کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔




خبر کا کوڈ : 71820
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش