0
Thursday 21 Feb 2019 21:44

پشاور، فوڈ اتھارٹی کا کارخانوں مارکیٹ میں آپریشن، ایک ہزار کلو گرام گوشت تلف

پشاور، فوڈ اتھارٹی کا کارخانوں مارکیٹ میں آپریشن، ایک ہزار کلو گرام گوشت تلف
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے کارخانو مارکیٹ میں کارروائی کرتے ہوئے سرکاری مذبح خانوں سے باہر ذبح ہونے والے جانوروں کا ایک ہزار کلو گرام گوشت تلف کردیا۔ آپریشن کی سربراہی کرتے ہوئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر مراد علی کا کہنا تھا کہ بغیر مہر کے گوشت بیچنا جرم ہے اور سرکاری مذبح خانوں سے باہر جانوروں کا ذبح کرنا قانونی جرم ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کم عمر بچھڑوں کو ذبح کرنا بھی قانونی جرم ہے جسکی خلاف ورزی کرنے پر چار قصائیوں کو حوالہ پولیس کیا گیا۔ کارخانو مارکیٹ میں اشیائے خوردنوش کی چیکنگ کرتے ہوئے فوڈ اتھارٹی کے عملے نے زائد المیعاد اشیاء کی فروخت پر 6 دوکانوں اور 8 گوداموں کو سیل کردیا ہے۔ عوامی شکایات پر دو دوکانوں کی چیکنگ ہوئی جہاں خود سے ایکسپائری ڈیٹ لگائی جاتی تھی جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے فوڈ اتھارٹی کے عملے نے دونوں دوکانوں کو سیل کرکے مالکان کو دفتر طلب کرلیا ہے۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر مراد علی کا کہنا ہے کہ ایکسپائری کو تبدیل کرنا یا خود سے لگانا سنگین جرم ہے اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہوگی۔ ڈائریکٹر جنرل کے پی فوڈ اتھارٹی ریاض خان محسود نے کارخانو کریک ڈاون کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ کارخانو مارکیٹ پشاور کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثئت رکھتا ہے، لیکن دھوکہ دہی اور غیر معیاری اشیاء کی خرید و فروخت سے نہ صرف صوبے کی بدنامی ہوتی ہے بلکہ صحیح روزگار کرنے والوں کے روزگار کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سرکاری مذبح خانے میں ذبیحہ کو ترجیح دی جائے اور قصائیوں کو اچھی طرح پتہ ہے کہ سرکاری مہر کے بغیر گوشت کی فروخت جرم ہے، ایسے قصائیوں کے گرد گھیرہ تنگ کیا جارہا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بچھڑوں کو ذبح کرنا جانوروں کی نسل کشی ہے اور قانوناََ منع بھی ہے۔
خبر کا کوڈ : 779317
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش