0
Saturday 27 Apr 2019 11:41

داریل تانگیر کے جنگلات پر ایبٹ آباد کے شہری نے ملکیت کا دعویٰ کر دیا، عوام کا احتجاج

داریل تانگیر کے جنگلات پر ایبٹ آباد کے شہری نے ملکیت کا دعویٰ کر دیا، عوام کا احتجاج
اسلام ٹائمز۔ داریل تانگیر کے جنگلات پر ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے شہری نے اپنی ملکیت کا دعویٰ کر دیا اور لکڑیوں کی ترسیل کیخلاف عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر لیا جس کے خلاف داریل تانگیر کے سینکڑوں لوگوں نے شاہراہ قراقرم بلاک کر دی۔ عوام نے داریل سے لانگ مارچ کر کے شاہراہ قراقرم کو بسری کے مقام پر ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بلاک کر دیا اور احتجاجی دھرنا دے دیا، داریل اور تانگیر سے ہزاروں لوگ دوسرے روز بھی شاہراہ قراقرم پر دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اور خیبر پختونخواہ حکومت اور سیکریٹری فاریسٹ کے خلاف سخت نعرے بازی کر رہے ہیں۔ دھرنے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی معطل ہے اور مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے خیبر پختونخواہ حکومت کے اندر بھتہ خور بیٹھے ہیں اور محکمہ جنگلات کے پی کے دیامر سے جانے والی قانونی عمارتی لکڑی کی ترسیل میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔

شاہراہ قراقرم پر دھرنا دیئے بیٹھے مظاہرین کا کہنا ہے کہ ابیٹ آباد کے ایک شہری نے 1927ء کا ایک نام نہاد معاہدہ سامنے لا کر داریل کی جنگلات پر ملکیت کا دعویٰ کر دیا ہے اور عدالت سے سٹے لیکر یہاں سے اندرون شہر جانے والی عمارتی لکڑی کی ترسیل رکوا دی ہے، جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ دوسری جانب ایبٹ آباد کے شہری نے 1927ء میں ہونے والا ایک مبینہ معاہدہ عدالت میں پیش کر دیا ہے جس میں داریل تانگیر کے اس وقت کے عمائدین کے ساتھ ہونے والے ایک معاہدے کے تحت جنگلات کی ملکیت حاصل کی گئی ہے۔ شہری کا موقف ہے کہ 1927ء میں ہونے والا معاہدہ اصلی ہے اور یہ معاہدہ داریل تانگیر کے عمائدین کے ساتھ ہوا ہے، معاہدے کے تحت ان کے آباو اجداء نے جنگلات کی ملکیت حاصل کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 790913
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش