0
Wednesday 15 May 2019 10:22

سمبل سانحہ جیسی درندگی اور حیوانیت کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے، مولانا غلام حسین

سمبل سانحہ جیسی درندگی اور حیوانیت کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے، مولانا غلام حسین
اسلام ٹائمز۔ مطہری فکری و ثقافتی مرکز کشمیر کے سربراہ مولانا غلام حسین متو نے ایک بیان میں کہا گیا کہ ضلع بانڈی پورہ کی ایک 3 سالہ کمسن بچی کے ساتھ پیش آئے شرمناک واقعہ پر ہم سراپا احتجاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مظلوم بچی کے افرادِ خانہ بالخصوص والدین کے ساتھ اظہارِ غم و یکجہتی کرتے ہوئے تمام انسانیت اور انسان دوست افراد سے پُرزور اپیل کرتے ہیں کہ اس انسانیت سوز واقعہ کے خلاف بھرپور انداز میں احتجاج اور آوازِ حق بلند کرے، البتہ احتجاج کسی کی بھی دل آزاری یا تکلیف کا باعث نہ ہو۔ مولانا غلام حسین متو نے کہا کہ اگرچہ ماضی میں ایسے شرمناک واقعات کشمیر سے باہر کئی بار پیش آتے رہے ہیں جن پر کشمیر میں بھی مخصوص انداز سے پُرامن احتجاج ہوتا رہا مگر افسوس کہ کچھ عرصہ سے ایسے انسان سوز گھناونے واقعات کشمیر میں بھی پیش آنا شروع ہوئے جس میں ایک باپ نے اپنی ہی بیٹی کو حوس کا شکار بنایا اور آج ایک 20 سالہ لڑکے نے ایک تین سالہ کمسن بچی کو اپنی درندگی کا شکار بنایا۔

مولانا غلام حسین متو نے کہا کہ ایسی درندگی اور حیوانیت کا نہ کوئی مذہب ہوتا ہے اور نہ ہی کوئی مسلک۔ انہوں نے کہا کہ تمام علماء، دانشوروں اور انسان دوست افراد کو ایسے افسوسناک واقعات کے خلاف بھرپور احتجاج درج کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات مستقبل میں بھی پیش آنے کا خطرہ ہے، اس لئے ان واقعات کے پیشگی سدِ باب کے لئے تمام علماء اور دانشوروں کو بلاتفریق مذہب و مسلک آگے آکر اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ ہر مذہب اور مسلک ایسے حیوانی واقعات کی پرزور مذمت کرتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کشمیر میں عرصہ قدیم سے مذہب و مسلک سے بالاتر اس طرح کی درندگی اور حیوانیت کے خلاف بھرپور احتجاج بلند ہوتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا یہ احتجاج بھی کسی مذہب یا مسلک کے خلاف نہیں بلکہ حیوانیت، درندگی، ظلم و بربریت اور بے راہ و روی کے خلاف ہے اور یہ لڑائی ہمیں ملکر لڑنی چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 794245
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش