0
Monday 20 May 2019 15:41

امید ہے نئی حکومت مسئلہ کشمیر کی حقانیت تسلیم کریگی، میرواعظ عمر فاروق

امید ہے نئی حکومت مسئلہ کشمیر کی حقانیت تسلیم کریگی، میرواعظ عمر فاروق
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے امید ظاہر کی ہے کہ نئی دہلی کی نئی حکومت مسئلہ کشمیر کی حقانیت تسلیم کرے گی۔ انہوں نے مزاحمتی جماعتوں پر عائد پابندی ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے عید سے قبل اعتماد سازی کے اقدامات اٹھانے کی وکالت کی۔ حریت صدر دفتر راجباغ پر میرواعظ مولانا محمدفاروق اور خواجہ عبد الغنی لون کی برسیوں پر خراج عقیدت ادا کرنے کے لئے ’’بھارت پاک کشیدگی کے تناظر میں مذاکراتی عمل کی اہمیت‘‘ کے زیر عنوان سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس دوران میرواعظ عمر فاروق نے توقع ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی کی نئی حکومت اپنی کشمیر پالیسی کو بامعنی مذاکراتی عمل کے لئے سرنو ترتیب دے گی، تاکہ باوقار طرز پر اس مسئلہ کا حل برآمد کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ اب بھارت بھر میں پارلیمانی انتخابات ختم ہوئے ہیں، ہم امید کرتے ہیں بھارت کی سیاسی قیادت یہ بات سمجھ لے گی کہ مسئلہ کشمیر ایک حقیقت ہے اور اس مسئلے کو طاقت اور قوت کی بنیاد پر حل نہیں کیا جاسکتا۔ حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین نے کہا کہ میں پُرامید ہوں کہ نئی حکومت لوگوں کو مصروف عمل رکھنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت و پاکستان کی طرف سے دنیا کا سب سے دیرینہ مسئلہ حل کرنے کی کسی بھی پہل میں حریت اپنا بھرپور تعاون پیش کرے گی۔ میرواعظ عمر نے کہا کہ ہم نے ماضی میں ہندوستان اور پاکستان کے ارباب اقتدار کے ساتھ مذاکرات کے کئی دور کئے ان کے سامنے اپنی تجاویز رکھیں۔

میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ یہاں کی نوجوان نسل کو طاقت کے بل پر پشت بہ دیوار کیا جارہا ہے ان کیلئے سیاسی مکانیت مسدود کردی گئی ہے اور یہ بھارت کی ظلم و جبر سے عبارت کارروائیوں کا نتیجہ ہی ہے کہ یہاں کے پڑھے لکھے نوجوان، سکالر اور ڈگری یافتہ طالب علم عسکریت کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور کئے جارہے ہیں کیونکہ ان میں غصہ اور مایوسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نوجوان صرف ظلم و جبر کی وجہ سے ہی تشدد کا شکار ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علیحدگی پسند لیڈرشپ کو بھارتی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے ہراساں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں بھارت نواز مقامی سیاسی تنظیموں پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ یہاں کے عوام کے درد اور مشکلات کا احساس کرکے مسئلہ کشمیر کے حل کے ضمن میں اپنی ذمہ داریاں سنجیدگی کے ساتھ ادا کریں۔
خبر کا کوڈ : 795221
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش