0
Saturday 18 Jun 2011 18:50

سی آئی اے کو پاکستان میں آپریشن کرنے کی اجازت نہیں، میڈیا والے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو تنقید کا نشانہ نہ بنائیں، رحمن ملک

سی آئی اے کو پاکستان میں آپریشن کرنے کی اجازت نہیں، میڈیا والے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو تنقید کا نشانہ نہ بنائیں، رحمن ملک
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک خود مختار ملک ہے، سی آئی اے کو پاکستان میں غیرقانونی کارروائیاں نہیں کرنے دی جائیں گی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیز کو تنقید کا نشانہ نہ بنایا جائے۔ خفیہ اداروں کی معلومات سے دہشتگردی کے 1100 واقعات روکے گئے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں خراب حالات کی ذمہ دار لینڈ اور ڈرگ مافیا ہے۔ رینجرز اہلکار اپنے حوصلے بلند رکھیں، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے خاتمے میں ان کا کردار حوصلہ افزا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف ایک ماہ کے دوران 48 پولیس افسروں کو ہلاک کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کسی کو سیاحتی ویزے پر پاکستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں، کراچی میں پاسپورٹ چوری ہونے کی تحقیقات جاری ہیں۔ 
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ جرائم اور دہشت گردی سے ملک اور قوم کی حفاظت اور خصوصا کراچی میں امن و امان پر کنٹرول کیلئے فورسز کا کردار بہت اہم ہے، میڈیا والے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو تنقید کا نشانہ نہ بنائیں۔ اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاوٴس کے باہر میڈیا کو بریفنگ میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سندھ رینجرز اور اس کے سابق ڈی جی نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ روکنے میں اہم کردار ادا کیا، ملک کی فورسز، قوم کے لئے بہت اچھا کام کر رہی ہیں۔ اکادکا منفی واقعات ہوئے ہیں اور فورسز کو قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا ہے، وزیر داخلہ نے بتایا کہ انہوں نے رینجرز کو کہا ہے کہ ہمت اور حوصلہ چھوڑنے کی ضرورت نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد نے 5 مہینوں میں 48 پولیس افسروں کو مارا۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آئی ایس آئی اور دیگر انٹیلی جنس ادارے نہ ہوتے تو دہشت گردی کی کئی مزید وارداتیں ہو جاتیں۔
خبر کا کوڈ : 79609
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش