0
Sunday 2 Jun 2019 21:40

مسلمان قرآن کو دستور مانتے تو ٹکڑیوں میں منشتر نہ ہوتے، اعجاز ہاشمی

مسلمان قرآن کو دستور مانتے تو ٹکڑیوں میں منشتر نہ ہوتے، اعجاز ہاشمی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ قرآن مجید آخری الہامی کتاب اور انسانیت کا منشور ہے، جس پر عملدرآمد کرکے انسان اپنی اجتماعی اور انفرادی زندگی کو سنوار سکتا ہے۔ قرآن مجید کے احکامات زمان و مکاں کے محتاج نہیں، یہ کتاب ہر خطے اور ہر نسل کے انسان کی رہنمائی کرتی ہے، یہ صرف مسلمانوں کیلئے نہیں بلکہ تمام انسانوں کو مخاطب کرتی اور ان کی رہنمائی کرتی ہے۔ قرآن مجید زندہ معجزہ ہے، جو قلب محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم پر اترا۔ فرقان حمید کتاب لاریب کی حفاظت کا ذمہ خود اللہ رب القدوس نے لیا ہے۔ لاہور میں ایک محفل سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ قرآن کا موضوع انسان ہے، اور یہ کتاب زندوں کی ہدایت کیلئے ہے، مُردوں کیلئے نہیں۔ مگر افسوس ہم نے اسے ثواب کی محفلوں تک محدود کر دیا اور کتاب الٰہی کو الماریوں میں سجا دیا ہے۔ ہمیں قرآن حکیم کو اپنی زندگی کا حصہ بنا کر معاشرے میں اور اپنی زندگی میں انقلاب برپا کرنا ہوگا۔

پیر اعجاز ہاشمی کا کہنا تھا کہ قرآن ہمیں رہنمائی دیتا ہے، جو کہ ہماری اخروی اور دنیاوی زندگی کے معاملات کا احاطہ کرتی ہے۔ انسان کو اس سے غفلت نہیں برتنی چاہیے۔ بلکہ اسے اپنی زندگی کا حصہ بناکر اس پر عمل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تلاوت کلام مجید کا بہت ثواب ہے، لیکن اس پر عملدرآمد کرنا ہماری زندگیوں کو بدل دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ اس طرف رہنمائی کرتا ہے جو راہ مستقیم ہے۔ اس پر عملدرآمد کرنے سے گویا ہم اپنی رہنمائی اللہ سے لیتے ہیں، چونکہ قرآن کا مخاطب انسان ہے اور اللہ تعالیٰ نے انسان کو متقی، مومن، مسلمان کے ناموں سے پکار کر اپنا پیغام دیا ہے۔ انسان اپنی زندگی کو قرآن کے اصولوں کے مطابق بسر کرے تو کبھی ٹھوکریں نہیں کھائے گا۔ آج انسان سرگرداں اور پریشان اس لئے ہے کہ اس نے قرآن سے رہنمائی لینا چھوڑ دی ہے۔ جن قوموں کو قرآن کو منشور بنایا وہ سرخرو ہوئیں اور جنہوں نے دنیاوی پر عمل کیا وہ ذلیل و خوار ہوئے۔ اگر ہم مسلمان قرآن مجید کو اپنا دستور مانتے تو ٹکڑیوں میں منتشر نہ ہوتے کیونکہ قرآن نے فرقہ واریت کی نفی کرکے اتحاد امت کا درس دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 797563
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش