0
Thursday 31 Oct 2019 15:59

آزادی مارچ، پشاور میں شرکاء نے جی ٹی روڈ ٹریفک کیلئے بند کر دی

آزادی مارچ، پشاور میں شرکاء نے جی ٹی روڈ ٹریفک کیلئے بند کر دی
اسلام ٹائمز۔ اتوار کو کراچی سے روانہ ہونے والے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کے شرکاء نے پشاور میں جی ٹی روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا ہے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کا مؤقف ہے کہ انتظامیہ ٹرانسپورٹرز کو گاڑیاں فراہم کرنے سے روک رہی ہے، احتجاجاً روڈ پر کسی گاڑی کو آنے جانے نہیں دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پشاور اور نوشہرہ روڈ کو ملانے والی سڑک مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے۔ مظاہرین کے احتجاج کے باعث رش میں خواتین اور بچے بھی شامل۔ رش میں پھنسی مریضہ خاتون کی حالت غیر ہوگئی جن کے شوہر نے مظاہرین سے درخواست کی کہ وہ انہیں ہسپتال لے جارہے ہیں اور جانے کی اجازت دی جائے۔ پارٹی سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی قیادت میں آزادی مارچ آج اسلام آباد میں داخل ہوگ جو 27 اکتوبر کو کراچی سے روانہ ہوا تھا۔

کچھ دیر قبل وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے انکشاف کیا کہ مولانافضل الرحمٰن کا شروع میں ایک مطالبہ تھا لیکن اب چھ ہو گئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن میں پانچ نکات پر اتفاق رائے ہوا اور مذاکرات میں صرف دھرنے کی جگہ پر بات کی گئی۔ انہوں نے بتایا حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ کو نہیں روکیں گے۔ اعجاز شاہ کے مطابق آزادی مارچ کے شرکاء گوجر خان پہنچ چکے ہیں، جن کی تعداد 20 سے 25 ہزار ہے۔ اس موقع پر مشیر طلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ہم سیاسی میدان کے کھلاڑی ہیں سیاست کے میدانوں میں مقابلہ کرنے میں مشکل نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ توقع  ہے مولانا فضل الرحمٰن کا مارچ پُرامن رہے گا کیوں کہ اسلام آباد میں دھرنے سے بیرون ملک منفی تاثر جاتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 824900
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش