0
Saturday 2 Nov 2019 17:53

آئی ایس پی آر کی متنازع بیان پر وضاحت طلب اور مولانا فضل الرحمٰن کا یوٹرن

آئی ایس پی آر کی متنازع بیان پر وضاحت طلب اور مولانا فضل الرحمٰن کا یوٹرن
اسلام ٹائمز۔ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو اداروں کو سیاست میں گھسٹنا اور اُن کی تضحیک کرنا مہنگا پڑگیا، آئی ایس پی آر نے متنازع بیان پر وضاحت طلب کی تو مولانا اپنی بات پر یوٹرن لیتے ہوئے کہا پاک فوج غیرجانبدارادارہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی اداروں پر تنقید اور دو دن کی مہلت کے بعد افواج پاکستان کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ردعمل دیتے ہوئے وضاحت مانگی تو فضل الرحمٰن نے یوٹرن لے لیا۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہم نے تو کسی ادارےکا نام ہی نہیں لیا تھا، پاک فوج غیر جانبدار ادارہ ہے، اداروں کو غیر جانبدار دیکھنا چاہتے ہیں، خواہش کا احترام کیا جائے، ہم قومی اداروں کو متنازع نہیں بنانا چاہتے اور نہ ہی حکومتی اداروں سے کوئی تصادم چاہتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مارچ کا احترام ہونا چاہیئے، آج رہبر کمیٹی کا اجلاس ہوگا، لائحہ عمل پر تجاویز لی جائیں گی۔

یاد رہے گذشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا تھا ملکی استحکام خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے، فضل الرحمٰن بتائیں کس ادارے کی بات کر رہے ہیں، افواج پاکستان غیر جانبدار ادارہ ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ انتشار ملک کے مفاد میں نہیں، ملکی امن کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دین گے، الیکشن میں دھاندلی پر تحفظات ہیں تو متعلقہ فورمز پرجائیں، سڑکوں پر آکر الزام تراشی نہیں ہونی چاہیئے۔ واضح رہے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت دو روز میں استعفٰی دے، ورنہ آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، یہ مجمع قدرت رکھتا ہے کہ وزیراعظم کو گھر سے گرفتار کرلے، ادارے 2دن میں بتادیں موجودہ حکومت کی پشت پر نہیں کھڑے۔
 
خبر کا کوڈ : 825271
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش