1
Friday 14 Feb 2020 23:56
امریکی انخلاء

امریکہ نے عراقی حکومت کو بعض علاقوں سے اپنے نکل جانیکی پیشکش کی ہے، برطانوی میڈیا

واشنگٹن بغداد میں موجود اپنے فوجیوں کی تعداد بھی مزید کم کرنے پر غور کر رہا ہے
امریکہ نے عراقی حکومت کو بعض علاقوں سے اپنے نکل جانیکی پیشکش کی ہے، برطانوی میڈیا
اسلام ٹائمز۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوج نے عراقی حکومت کو بعض علاقوں سے اپنے نکل جانے کی پیشکش کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی ای میگزین مڈل ایسٹ آئی نے خبر دی ہے کہ عراقی پارلیمنٹ میں اس سال کے ماہ جنوری میں عراقی سرزمین سے امریکی انخلاء پر مبنی قرارداد کے منظور ہو جانے کے جواب میں امریکہ کیطرف سے عراقی حکام کو پیشکش کی گئی ہے کہ امریکی فوج بعض عراقی علاقوں سے نکل جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ ہفتے ایک امریکی نمائندے نے عراقی حکام کیساتھ اپنی انتہائی خفیہ ملاقات میں واشنگٹن کی طرف سے "عراق سے امریکی افواج کے انخلاء" کے اصلی موضوع پر سفارتی گفتگو کا پیغام بھی عراقی حکام تک پہنچایا تھا۔

برطانوی ای اخبار مڈل ایسٹ آئی کے مطابق عراقی حکام کیساتھ ایک انتہائی خفیہ جلسے کے دوران امریکی نمائندے نے کہا تھا کہ امریکہ، بغداد کے شمال میں واقع "بلد" ایئربیس جیسے شیعہ نشین علاقوں سے عقب نشینی کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکیوں کی طرف سے بغداد کو دی جانیوالی اپنی پیشکش میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن بغداد میں موجود اپنے فوجیوں کی تعداد بھی مزید کم کرنے پر غور کر رہا ہے جبکہ بغداد میں موجود اپنے سفارتخانے اور انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی حفاظت کی خاطر امریکہ بغداد میں اپنی موجودگی برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اردن کے دارالحکومت عمان میں کینیڈا کے سفیر کی رہائشگاہ پر ہونیوالی اس میٹنگ کے دوران، جس میں امریکہ کے علاوہ نیٹو کا بھی ایک نمائندہ شریک تھا، واشنگٹن کی طرف سے پیش کی جانیوالی اس پیشکش میں عراق کے اندر سب سے بڑے امریکی فوجی اڈے عین الاسد سے امریکی انخلاء کے بارے میں کوئی پیشکش نہیں دی گئی۔

اس برطانوی مجلے کا لکھنا ہے کہ عراقی سرزمین پر ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی حشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کو امریکی کارروائی میں شہید کئے جانے کے بعد سے عراق میں موجود امریکی فورسز پر عراقی سرزمین چھوڑنے کیلئے شدید دباؤ ڈالا گیا ہے، جبکہ اس حوالے سے عراقی پارلیمنٹ کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ اب کسی کو بھی امریکیوں پر اعتماد نہیں رہا حتی کہ "مسعود بارزانی" بھی امریکیوں پر اعتماد نہیں کرتے، جیسا کہ وہ (مسعود بارزانی) ایک جلسے میں کہہ چکے ہیں کہ امریکی عنقریب کردستان اور عراق کیطرف پیٹھ پھیر لیں گے۔

واضح رہے کہ عراقی پارلیمنٹ نے امریکی دہشتگردانہ کارروائی میں اسلامی مزاحمتی محاذ کے سپہ سالاروں کی شہادت کے 2 روز بعد 5 جنوری کے دن عراقی سرزمین سے امریکی انخلاء کی قرارداد کو 100 فیصد موافق ووٹوں کیساتھ منظور کر لیا تھا، جس کے بعد عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے اپنے ایک بیان میں فوری امریکی انخلاء کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ عراق اور ایران کے حوالے سے عراقی سیاست کے بارے امریکی نگاہ قابل مذمت ہے۔
خبر کا کوڈ : 844611
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش