0
Friday 28 Feb 2020 14:35

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ نے اروند کیجریوال کی رہائشگاہ کا گھیراؤ کیا

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ نے اروند کیجریوال کی رہائشگاہ کا گھیراؤ کیا
اسلام ٹائمز۔ شمال مشرقی دہلی میں  پیش آنے والے فرقہ وارانہ فسادات پر اروند کیجریوال کی جانب سے کوئی ٹھوس ردِعمل سامنے نہ آنے کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ نے وزیراعلیٰ کی رہائشگاہ کا گھیراؤ کیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے واٹر کینن کا استعمال کیا اور کچھ طلبہ کو حراست میں بھی لیا۔ خیال رہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کوآرڈی نیشن کمیٹی اور المنائی ایسوسی ایشن آف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ نے کل دیر رات اروند کیجریوال کی رہائشگاہ کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کیا اور الزام عائد کیا کہ گزشتہ تین دنوں سے دارالحکومت میں کھلے عام تشدد کے واقعات پیش آرہے ہیں لیکن وزیراعلیٰ کی جانب سے کوئی ذمہ دارانہ بیان نہیں آیا ہے اور نہ ہی حکومت کی جانب سے کوئی ٹھوس قدم اٹھایا گیا ہے۔
 
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ تشدد میں ملوث آر ایس ایس غنڈوں کے خلاف اروند کیجریوال کو سخت ردعمل ظاہر کرنا چاہیئے۔ حراست میں لئے گئے طلبہ کو سول لائن تھانے لے جایا گیا اور کچھ  دیر بعد پھر انہیں رہا کردیا گیا۔ ان میں سے کچھ طلبہ زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں علاج کے لئے اسپتال میں داخل کیا گیا۔ بعد ازاں کوآر ڈی نیشن کمیٹی نے پولیس کے تشدد کے خلاف جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس احتجاج کے بعد دوسرے دن دہلی کے وزیراعلیٰ اروند كیجريوال نے متاثرہ علاقے کے لوگوں میں اعتماد پیدا کرنے کے لئے فوج تعینات کرنے اور کرفیو لگانے کا مطالبہ کیا۔
خبر کا کوڈ : 847305
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش