0
Monday 16 Mar 2020 13:01

کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے خیبر پختونخوا حکومت کا 500 ملین فنڈ کا اعلان

کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے خیبر پختونخوا حکومت کا 500 ملین فنڈ کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ اجمل خان وزیر نے وزیر اعلیٰ کی وساطت سے ہنگامی بنیادوں پر 500 ملین روپے کے اجراء کا اعلان کیا ہے تاکہ کرونا وائرس کے لئے ضروری آلات و ادویات کی خریداری کی جا سکے۔ اس اقدام کے مقصد کرونا وائرس سے بطریق احسن نمٹنا ہے تاکہ صوبے کو اس وباء سے نجات دلائی جا سکے۔ اتوار کے روز ہنگامی طور پر بلائی گئی ایک پریس کانفرنس کے دوران اجمل وزیر نے کہا کہ یہ بین الاقوامی مسئلہ ہے، جو صرف پاکستان تک محدود نہیں تاہم ہماری تیاری بھرپور ہے تاکہ اس وباء کے پھیلنے سے قبل اس کا سدباب کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے حال ہی میں منعقدہ میٹنگ کے دوران محکمہ صحت اور دیگر اداروں کو پروکیورمنٹ قوانین سے استثنیٰ کی منظوری دی ہے تاکہ ہنگامی بنیادوں پر خریداری ممکن ہو۔ آٹھ ارب روپے کی کل رقم میں مزید پانچ ارب روپے سپلیمنٹری گرانٹ کے طور پر دئیے جائیں گے، کابینہ کے فیصلوں پر عمل درآمد ہر صورت یقینی بنایا جا ئے گا۔ انہوں نے عوام کو تاکید کی کہ وہ ہرگز خوف زدہ نہ ہوں جو کچھ کیا جا رہا ہے ان کی بہتری کے لئے کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے میڈیا اور صحافی برادری سے بھی اپیل کی کہ وہ حکومتی کاوشوں میں اپنا حصہ ڈالیں اور عوامی شعور و آگاہی کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ حکومتی کاوشوں کا ذکر کرتے ہوئے اجمل وزیر نے کہا کہ لوگوں کی زندگیاں بچانا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔پرہیز علاج سے بہتر ہے، ہمارے عوام بہادر اور مقابلہ کرنا جانتے ہیں۔ ہماری قوم نے سیلابوں، زلزلوں، دہشت گردی تمام قدرتی و انسانی آفات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہماری قوم اس وباء سے عزم و ہمت کے ساتھ سرخرو ہو گی۔ روزانہ پاک افغان بارڈر سے سات سے آٹھ ہزار لوگوں کی آمدورفت ہے، جن کی روزانہ کی بنیادوں پر سکریننگ کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 50 یا اس سے زائد افراد کے اجتماع پر مکمل پابندی ہے اور اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کو تمام اختیارات تفویض کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے پہلے ہی سے ٹاسک فورس تشکیل دے دی ہے، جس کی وزیر اعلیٰ ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں۔ یہ ایک چیلنج ہے جسے صوبائی حکومت نے قبول کیا ہے۔ یہاں تک کہ صوبائی اسمبلی کا اجلاس بھی ملتوی کر دیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 850490
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش