0
Tuesday 5 May 2020 16:55
معیشت کا پہیہ رواں رکھنے کیلئے حکومت کو ”لائف ود کورونا“ کی پالیسی لانا ہوگی

یوم علیؑ اور عزاداری کے پرواگرمز کے انعقاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، علامہ اسدی

یوم علیؑ اور عزاداری کے پرواگرمز کے انعقاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، علامہ اسدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی نے نامور علمائے کرام اور شیعہ عمائدین کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوم علی علیہ السلام کے موقع پر ہونیوالے مذہبی پروگراموں میں حکومت رکاوٹ بننے سے گریز کرے، یوم علی ؑ کی مناسبت سے مجالس پر کسی قسم کی پابندی قابل قبول نہیں۔ اس سلسلے میں ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے صدر پاکستان، وزیر اعظم اور وفاقی وزیر مذہبی امور کو خطوط بھی ارسال کر دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے حکومت کی طرف سے جاری ایس او پیز کے مطابق ملت تشیع کو اپنی عبادات اور مذہبی رسومات ادا کرنے کا مکمل حق حاصل ہے۔ صدر پاکستان اور وزیر اعظم نے علماء کیساتھ اجلاس میں بھی واضح طور پر کہا تھا کہ ایس او پیز کے بیس نکات کی پاسداری کو یقینی بنانے والوں کو مذہبی معاملات کی ادائیگی میں متعلقہ اداروں کی جانب سے کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی مگر سندھ اور پنجاب کی صوبائی حکومتیں یوم علی ؑ کے جلوسوں میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ مسلکی تعصب کی آڑ میں ملت تشیع کو نشانہ بنانے کی کسی کو بھی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا یہ فرض بنتا ہے کہ ملت تشیع کے حوالے سے کوئی بھی یکطرفہ فیصلہ کرنے کی بجائے شیعہ قائدین کو اعتماد میں لیا جائے اور مشاورت کے بعد وہ فیصلے کیے جائیں، جن پر دونوں فریق راضی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے پانچ کروڑ تشیع پر کوئی اپنی مرضی کیسے ٹھونس سکتا ہے۔ کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے حکومت کی طرف سے جاری ہدایات پر ہمارے لوگ پہلے بھی سختی سے کاربند رہے ہیں اور آئندہ بھی احتیاط کے تمام تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا، لیکن یہ قطعی ممکن نہیں کہ کسی وبا کو جواز بنا کر ہمیں ہمارے مذہبی معاملات سے روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی میں دانستہ طور پر تساہل برتا جا رہا ہے، جو تشویش کا باعث ہے، اس مسئلے کو حل ہو جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جبری گمشدہ افراد کو منظرعام پر لایا جائے۔ لاک ڈاﺅن کے باعث عام آدمی کی معاشی مشکلات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے حکومت کو ”لائف ود کورونا“ کی پالیسی لانا ہوگی تاکہ معیشت کا پہیہ روانی کے ساتھ چلتا رہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور سفاکیت بڑھتی جا رہی ہے۔ امت مسلمہ کو چاہیے کہ وہ ہم آواز ہو کر کشمیریوں اور دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت میں آواز بلند کریں، اگر پوری دنیا کے مسلم حکمران بھارت پر سنجیدگی سے زور ڈالیں تو مقبوضہ کشمیر ظلم کی چکی میں پسنے والے مسلمانوں کو دنوں میں نجات مل سکتی ہے۔ پریس کانفرنس میں چیئرمین عزاداری سیل پنجاب سید خرم عباس نقوی، حاجی سعادت علی نقوی، افسر حسین خاں اور سید حسین زیدی نے بھی شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 860860
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش