0
Thursday 2 Jul 2020 15:50

مندر کی تعمیر سے 22 کروڑ عوام کے اسلام کو کوئی خطرہ نہیں، فیاض چوہان

اجتہاد کا تقاضا ہے دنیا کو مودی کے شرپسند بھارت اور عمران خان کے امن پسند پاکستان میں فرق بتایا جائے
مندر کی تعمیر سے 22 کروڑ عوام کے اسلام کو کوئی خطرہ نہیں، فیاض چوہان
اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ حکومت کا مندر کی تعمیر کیلئے زمین الاٹ کرنے سے کوئی تعلق نہیں۔ 2016 میں اس مندر کی تعمیر کیلئے زمین ہندو پنچایت کونسل کی درخواست پر (ن) لیگ نے الاٹ کی تھی۔ وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے اپنے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں کہا کہ مندر کی تعمیر سے پاکستان کی 22 کروڑ عوام کے اسلام کو کوئی خطرہ نہیں، اسلام جہاد اور اجتہاد کی اساس پر قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جہاد کو صرف تلوار سے منسوب کر دیا اور اجتہاد کو یکسر نظرانداز کئے رکھا۔ فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ اجتہاد کا تقاضا ہے کہ دنیا کو مودی کے شرپسند بھارت اور عمران خان کے امن پسند پاکستان میں فرق بتایا جائے۔ بھارت نے بالی ووڈ کی فلموں اور ڈراموں کے ذریعے پاکستان کو دہشت گرد ملک ثابت کرنے کا پروپیگنڈہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کیخلاف منظم منفی پروپیگنڈہ کے تحت ہمیں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا۔ اسلام آباد میں مندر کی تعمیر سے پوری دنیا کو بھارت کی مذہبی فسطائیت و انتہا پسندی اور پاکستان کی مذہبی رواداری اور امن پسندی میں فرق پتہ چلے گا۔ مودی کے بھارت میں مساجد اور چرچوں کو آگ لگا کر زمیں بوس کیا جاتا ہے۔ فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ مودی کے بھارت میں اسّی سال کے مسلمان بزرگ کو اس کے تین سالہ نواسے کے سامنے گولی مار دی جاتی ہے۔ مودی کے بھارت میں غیر ہندو بہنوں، بیٹیوں کی عزتوں کے جنازے نکالے جاتے ہیں، آج ملک دشمن طاقتوں کو ناکام بنانے اور مذہبی رواداری کے حوالے سے بھی ہمیں اجتہاد کی ضرورت ہے۔ فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم مندر، چرچ گردوارے سمیت کسی بھی مذہبی عبادت گاہ کی تعمیر کو خندہ پیشانی سے قبول کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 872100
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش