0
Wednesday 22 Jul 2020 22:16

یمن، آئندہ 6 ماہ میں غذائی قلت کا شکار لوگوں کی تعداد 20 لاکھ سے بڑھکر 32 لاکھ ہو جائیگی، اقوام متحدہ

یمن، آئندہ 6 ماہ میں غذائی قلت کا شکار لوگوں کی تعداد 20 لاکھ سے بڑھکر 32 لاکھ ہو جائیگی، اقوام متحدہ
اسلام ٹائمز۔ بین الاقوامی خبررساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے خبر دی ہے کہ بچوں کے فنڈ سے متعلق اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف (UNICEF) اور "تنظیم برائے خوراک و زراعت" (Food and Agriculture Organization of the United Nations) نے اعلان کیا ہے کہ اعداد و شمار کے مطابق آئندہ 6 ماہ کے اندر یمن میں خوراک کی کمی کا شکار افراد کی تعداد 20 لاکھ نفر سے بڑھ کر 32 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔ اقوام متحدہ کے اعلان کے مطابق یمن پر مسلط کردہ جنگ اور وہاں جاری خونریزیوں میں تاحال 1 لاکھ سے زائد بیگناہ یمنی شہری جانبحق جبکہ پیش آنے والے تاریخ کے بدترین انسانی بحران کے باعث 30 لاکھ دربدر ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یمن کے اندر وہاں کی کل آبادی کا دو تہائی حصہ زندہ رہنے کے لئے انسانی بنیادوں پر غذائی امداد کا محتاج ہے۔

دوسری طرف عالمی اداروں نے رپورٹ دی ہے کہ یمن میں پھیلنے والے کرونا وائرس کے باعث وہاں اموات کی شرح 27 فیصد ہو چکی ہے۔ یاد رہے کہ امیر ترین مسلم ملک سعودی عرب نے منصور ہادی کی سابق و مستعفی یمنی حکومت کو دوبارہ بحال کرنے کی غرض سے عربی-عبری-غربی ممالک پر مشتمل اپنے ہمنواؤں کی مدد سے غریب ترین مسلم ملک یمن پر مارچ 2015ء سے ہولناک جنگ مسلط کر رکھی ہے تاہم اس جنگ میں 5 سال 4 ماہ کی مسلسل بمباری کے باوجود سعودی عرب اپنے اہداف حاصل کرنے میں بُری طرح ناکام رہا ہے۔ علاوہ ازیں گزشتہ 5 سال سے زائد کے عرصے میں لاکھوں بیگناہ یمنی شہری بلاواسطہ یا بالواسطہ طور پر جارح سعودی عرب کی اس ہولناک جنگ کا لقمہ بن کر جان کھو چکے ہیں یا اپاہج ہو کر دوسروں کے کاندھوں کا بوجھ بن چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 875994
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش