1
Monday 27 Jul 2020 05:21

پمپیو نے ہی ٹرمپ کو جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ پر ابھارا تھا، برطانوی اخبار

پمپیو نے ہی ٹرمپ کو جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ پر ابھارا تھا، برطانوی اخبار
اسلام ٹائمز۔ برطانوی اخبار "دی گارڈین" کے ڈپٹی ایڈیٹر اور کالم نگار "سائمن ٹسڈل" نے گارڈین میں چھپے اپنے مقالے کے اندر امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیو کے خطرناک موقف سے متنبہ کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ مائیک پمپیو نے ہی ڈونلڈ ٹرمپ کو عراق کے سفارتی دورے پر موجود ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ پر ابھارا تھا۔ سائمن ٹسڈل نے اس حوالے سے "دی گارڈین" کے ادرایئے کے اندر "پیوٹن کو بھول جائیے! ہمیں امریکہ میں 'ایوینجیلی عیسائی نمائندے' کی مداخلت سے ڈرنا چاہئے" کے عنوان سے ایک تفصیلی کالم تحریر کیا ہے۔

برطانوی تجزیہ نگار نے اپنے مقالے میں لکھا ہے کہ جاری سال کے ماہ جنوری میں امریکہ کی جانب سے ایرانی جنرل "قاسم سلیمانی" کی ٹارگٹ کلنگ کی توجیہ کرتے ہوئے مائیک پمپیو نے انہیں امریکی مفادات کے لئے "قریب الوقوع" خطرہ قرار دیا تھا۔ برطانوی کالم نگار نے لکھا کہ جاری ماہ میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر انسانی حقوق کمیشن کی خصوصی رپورٹر برائے ٹارگٹ کلنگ و ماورائے عدالت قتل "ایگنس کالامارڈ" کی رپورٹ میں اس قتل کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اعلان کیا گیا ہے کہ (پمپیو کے) اس دعوے پر کافی شواہد موجود نہیں ہیں۔ برطانوی اخبار نے لکھا کہ رپورٹس کے مطابق مائیک پمپیو ایک شدت پسند اور "ایران دشمن" شخصیت کا حامل شخص ہے جو کئی ماہ سے جنرل قاسم سلیمانی کو نشانہ بنانے کے چکر میں تھا اور بالآخر وہی تھا جس نے ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ حکم جاری کرنے پر قائل کیا۔

معروف برطانوی اخبار کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے اس حوالے سے لکھا کہ مائیک پمپیو نے ٹیکساس کی اے اینڈ ایم یونیورسٹی (Texas A & M University) میں خطاب کرتے ہوئے خوشی کے مارے اپنے جھوٹ کا اعتراف کیا اور کہا تھا کہ میں سی آئی اے (CIA) کا چیف رہا ہوں، ہم بہت زیادہ جھوٹ بولا کرتے تھے، ہم دھوکہ دیتے اور چوری کرتے تھے اور انہی کاموں (جھوٹ بولنے، دھوکہ دینے اور چوری کرنے) کے لئے میں نے ایک مکمل تربیتی کورس بھی کر رکھا ہے۔ برطانوی اخبار کے کالم نگار کے مطابق امریکی حکومت کی جانب سے اس کے دو چہرے دنیا کو دکھائے جا رہے ہیں؛ پہلا چہرہ ایک خیرخواہ، ہنستا مسکراتا اور سخاوت مند چہرہ ہے جبکہ دوسرا، خود غرضی پر مبنی زور زبردستی اور ظالمانہ اقدامات اٹھانے والا چہرہ ہے۔

دی گارڈین کے تجزیہ نگار نے لکھا کہ مائیک پمپیو، ڈونلڈ ٹرمپ پر سب سے زیادہ اثرانداز ہونے والا مشیر اور اس کا ممکنہ جانشین ہے جو مخل، مزاحم اور جھوٹ پر مبنی غصے میں بھرے دوسرے امریکی چہرے کی مکمل تصویر ہے۔ سائمن ٹسڈل نے لکھا کہ مائیک پمپیو اور اس کے جنگجو ساتھیوں نے سال 2015ء میں ایرانی جوہری معاہدے پر دستخط ہو جانے کے بعد، ایران کے ساتھ استوار اپنے یورپی اتحادی ممالک کے تعلقات کے خلاف اپنی تمام صلاحیتیں استعمال کی تھیں جبکہ لگتا ایسا ہے کہ وہ (پمپیو اور اس کے جنگجو ساتھی) اس وقت تہران کے خلاف تخریبکاری پر مبنی ایک خفیہ جنگ چھیڑنے کے لئے اسرائیل کے ساتھ ساز باز کرنے میں مصروف ہیں تاہم اگر کھلم کھلا جنگ تک نوبت آن پہنچی تو وہ برطانیہ سے بھی حمایت کی توقع رکھیں گے۔

برطانوی کالم نگار نے مائیک پمپیو کے شدت پسندانہ موقف کی وجوہات بتاتے ہوئے غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کی حمایت پر مبنی پمپیو کے گذشتہ بیانات اور "ایوینجیلی" (Evangelical) عیسائی نظریات پر اس کے اعتقاد کی جانب اشارہ کیا ہے۔ اس حوالے سے سائمن ٹسڈل نے لکھا ہے کہ پمپیو کے ایوینجیلی نظریات اور "آخرالزمان" کے حوالے سے اس کا موقف؛ امریکہ کی جانب سے 'فلسطین میں 2 حکومتوں کے قیام پر مبنی برطانوی راہِ حل' کے خاتمے کی کوششوں کی وضاحت کر سکتا ہے جبکہ اسرائیل کے لئے پمپیو اور اس کے 'عیسائی صیہونی' ساتھیوں کی حمایت لامحدود اور ناقابل تامل ہے۔ برطانوی تجزیہ نگار نے لکھا کہ پمپیو نے ایک مرتبہ اسرائیلیوں سے مخاطب ہو کر یہ بھی کہا تھا کہ ٹرمپ، فارس والوں (ایرانیوں) کے چنگل سے یہودیوں کی نجات کے لئے خدا کا بھیجا ہوا نمائندہ ہے۔

معروف برطانوی اخبار نے اپنے اداریئے کے آخر میں مائیک پمپیو کے اوصاف بیان کرتے ہوئے لکھا کہ امریکہ میں ایک لاپرواہ، جاہ طلب اور خطرناک شخص موجود ہے جو ٹرمپ سے کہیں زیادہ تیز ہے جس کا کام کسی بھی انجان شخص کے حوالے سے تعصب، خوف اور اختلافات سے کام لے کر انسانی معاشرے کو تفرقے کا شکار بنانا ہے۔ برطانوی تجزیہ نگار نے اپنے کالم کے آخر میں مغرب پر طاری روسی خوف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ ایسے دوست (مائیک پمپیو) کی موجودگی میں روس کی کیا ضرورت؟ واضح ہے کہ ایوینجیلی عیسائیت، امریکی حکومتی نظام پر مسلط وہ فرقہ ہے جو انجیل میں بتائے گئے آخرالزمان کے حالات پر ایمان رکھتے ہوئے اسرائیل کے ہر قسم کے جرائم کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 876733
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش