0
Wednesday 4 Nov 2020 22:29

علامہ ساجد نقوی کا مجمع جہانی اہلبیتؑ کے زیر اہتمام بین الاقوامی وحدت کانفرنس پر پیغام

علامہ ساجد نقوی کا مجمع جہانی اہلبیتؑ کے زیر اہتمام بین الاقوامی وحدت کانفرنس پر پیغام
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے مجمع جہانی اہلبیتؑ کے زیر اہتمام بین الاقوامی وحدت کانفرنس کے موقع پر اپنے ایک خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ مجمع تقریب مذاہب اسلامی کے اس اقدام کو انتہائی احسن قرار دیتے ہوئے منتظمین کے لئے دعا گوہیں جنہوں نے اس عالمی وباء کی مشکلات کے باوجود بھی اتحاد و حدت کے عظیم پیغام کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچانے کیلئے اس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ یہ وحدت، امت مسلمہ کے لئے ایک تسنیم صبا کی حیثیت رکھتی ہے۔ مسلم ممالک کے دانشور علماء کو وحدت پر گفتگو کے ساتھ ساتھ عالمی چیلنجز پر گفتگو کا ایک موقع بھی فراہم ہوا اور اس بارے تبادل آرا کا موقع ملا تاکہ اس مشکل وقت میں باہمی تعاون کا یہ سلسلہ جاری رہے۔ انہوں نے مزید کہا ک ہیہ دین ِاسلام ہی ہے جو انسانیت کو ہر مشکل سے نکلنے کے لئے راستہ فراہم کرتا ہے اور انسان کی امید کی کرن کو باقی رکھتا ہے، دین کے نقطہ نگاہ میں مشکلات میں ان کے حل کے لئے انسان کو اپنے رب کی طرف رجوع کا زیادہ موقع ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دین اپنے پیروکاروں کو دوا اور دعا کی تلقین کرتا ہے، اس لئے دوا اور دعا کو لازم و ملزوم قرار دیا گیا ہے۔ اسلام کی نظر میں دنیا کی مشکلات، بیماریاں، حالات کی سختی و آسانی کو ایک قسم کی آزمائش و امتحان قرار دیا گیا ہے۔ آج دنیا کو جس عالمی وبا کا سامنا ہے اس کا مقابلہ بھی دوا اور دعا کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔ مسلم سائنسدانوں کو انسانیت کے لئے اپنی خدمات کو وقف کرنا چاہیے تاکہ مرض کی روک تھام کیلئے اپنی تحقیق سے دنیا کو بہرہ مندکر سکیں۔ قرآن کریم میں ان امتحانات کو عقیدہ اور مال و جان کے امتحان سے تعبیر کیا گیا ہے، کبھی یہ امتحان انفرادی ہوتے ہیں اور کبھی یہ امتحانات اجتماعی ہوتے ہیں اور ان امتحانات کا فلسفہ بھی انسانیت کا تکامل، ایمان کا تحفظ اور تقویت بیان کیا گیا ہے۔ ہم اسلام کی آفاقی تعلیمات پر عمل کر کے ہی دنیا و آخرت میں سرخرو و کامیاب ہو سکتے ہیں۔ جب حوادث کے بارے میں یہ اسلامی نظر ہوگی تو ان حوادث کا مقابلہ کرنا بھی آسان ہوگا اور انسان ان حوادث کو عبث و بے مقصد قرار نہیں دے گا۔ اسلام نے دنیا و آخرت کی طرف بے حد توجہ دی ہ،ے جہاں اسلام آخرت کی بات کرتا ہے وہیں دنیاوی امور کی طرف توجہ دلاتا ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ حالیہ وبا نے دنیا کو مختلف پہلوؤں سے متاثر کیا ہے، ان میں سب سے بڑا پہلو معیشت کا ہے۔ اس عالمی وبا سے دنیا کی معیشت کو بہت بڑا دھچکہ لگا ہے۔ یہ عالمی مالی بحران بلا استثناء ہر خطے اور ملک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔ اس عالمی وبا سے امیر ممالک تو کسی حد تک وباء کے اثرات کو کم کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے، مگر غریب ممالک کو اس وباء سے متاثرہ معیشت کو سنبھالنے میں ایک طویل عرصہ درکار ہو گا۔ جب تک اس وبا کا علاج دریافت نہیں ہو جاتا اور عوام احتیاطی تدابیر کو مد نظر نہیں رکھتے مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ان نامساعد حالات میں اسلامی دنیا کو اپنی معیشت پر خصوصی توجہ کرنا ہوگی۔ وہ اسلامی ممالک جن کی معیشت پہلے سے کمزور ہے اگر اسے بروقت سنبھالا نہ گیا تو مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ معیشت کو سنبھالنے کے لئے اس شعبہ سے وابستہ اقتصادی ماہرین کو اپنے ملکوں کیلئے دل کھول کر اپنی خدمات فراہم کرنی چاہیں، اس موقع پر یہ خدمت امت مسلمہ کی ایک بہت بڑی خدمت شمار ہوگی۔ ہمیں کورونا وباء کے ماحول میں انسانی ہمدردی کے عنصر کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کرنا چاہیے تاکہ اس مشکل کی گھڑی میں دکھی انسانیت کے درد کا مداوا ہو سکے۔ کیونکہ اس وبا نے عوام کے روزگار، کاروبار ختم یا شدید متاثر کیے ہیں، عالم اسلام میں پہلے سے بے روزگاری اپنے عروج پر ہے وہاں موجودہ صورتحال سے مشکلات میں اور اضافہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ مخیر حضرات نے مشکل کی اس گھڑی میں انسانوں کے درد کا مداوا کرنے کی بے پناہ کوششیں کی ہیں، ان کو ہم قدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان افراد کی توفیقات خیر میں اضافہ کے لئے دعا گو ہیں۔ اگر یہی مشفقانہ اور ہمدردانہ تعاون برقرار رہا تو وباء سے متاثرین کی مشکلات میں خاطر خواہ کمی آسکتی ہے۔ اس وبا کی روک تھام کے لئے علماء کرام اور دانشور حضرات کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے۔ عوام کو ماہرین صحت کے بتائے ہوئے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی تلقین اور حفظان صحت کے اصولوں پر کاربند رہنے کیلئے مسلسل تاکید نہایت ضروری ہے۔ جہاں تک مذاہب میں اتحاد و وحدت کی بات ہے ہم شروع دن سے ہی اس کے حامی و مروج رہے ہیں، یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ مجمع تقریب بین المذاہب کے پلیٹ فارم سے حضرت آیت اللہ شیخ محمد علی تسخیری مرحوم کی خدمات روز روشن کی طرح عیاں ہیں وہ ایک انتھک شخصیت تھی جنہوں نے اپنی زندگی کے شب و روز اس اہم امر کے لئے وقف کردیئے تھے۔ دنیا کے دور دراز علاقوں تک سفر کیا اور اسلام کے اس آفاقی پیغام وحدت کو مسلمانان عالم تک پہنچایا۔ اس حوالے سے ان کی خدمات تا دیر یاد رکھی جائیں گی۔

علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ کریم مالک ان کی یہ خدمات اپنی بار گاہ میں قبول فرمائے اور اب موجودہ سیکرٹری جنرل مجمع تقریب مذاہب اسلامی حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حمید شہریاری اور ان کے رفقاء جو ایران اور پوری دنیا میں اس اہم دینی فریضہ میں سرگرم عمل ہیں اللہ تعالیٰ ان کی توفیقات خیر میں مزید اضافہ فرمائے۔ ہم نے پاکستان میں قرآن کریم اور پیغمبر گرامی ؐ کی تعلیمات آئمہ اطہارؑ کے ارشادات اور حضرت امام خمینی اور ولی امر مسلمین کے فرمودات کی روشنی میں مختلف مذاہب و مسالک کے درمیان اتحاد وحدت کو عملی جامہ پہنایا۔ اس اتحاد و وحدت کے اثرات پاکستان میں واضح و روشن ہیں اور یہ کوششیں اب بھی جاری و ساری ہیں۔ آخر میں مالک کریم سے دعا ہے کہ ہمیں عالم اسلام کے مزید اتحاد و و حدت کے لئے کوشاں رہنے کی توفیق عطا فرمائے تاکہ امت مسلمہ کے خلاف دشمنان اسلام کی سازشوں کو ناکام بنایا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 895933
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش