0
Wednesday 30 Dec 2020 18:56

مقبوضہ کشمیر، سرینگر میں دو دن کی معرکہ آرائی، 3 کشمیری نوجوان شہید

مقبوضہ کشمیر، سرینگر میں دو دن کی معرکہ آرائی، 3 کشمیری نوجوان شہید
اسلام ٹائمز۔ سرینگر کے مضافاتی علاقہ لاوے پورہ میں مارے گئے تین نوجوانوں کے اہل خانہ نے بدھ کو دعویٰ کیا کہ مہلوکین کا عسکریت سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔ اس سے قبل آج بعد دوپہر پولیس نے دعویٰ کہ لاوے پورہ علاقے میں فورسز کے ساتھ معرکہ آرائی کے دوران تین عسکری پسند جاں بحق ہوگئے۔ یہ معرکہ آرائی گذشتہ شام سے جاری تھی۔ جنوبی کشمیر کے پلوامہ اور شوپیان اضلاع سے آئے تین گھرانوں کے اہل خانہ نے پولیس کنٹرول روم سرینگر کے باہر روتے بلکتے احتجاج کیا اور لاوے پورہ میں مارے گئے نوجوانوں کی شناخت اعجاز مقبول، اطہر مشتاق ساکنان پلوامہ اور زبیر احمد لون ساکن شوپیان کے طور کی۔

اعجاز کے دادا بشیر احمد نے نامہ نگاروں کو دوران احتجاج بتایا کہ میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ کل صبح دس بجے اُس نے (اعجاز نے ) میرے ساتھ بیٹھ کر چائے پی۔ مجھے نہیں معلوم بعد میں کیا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کشمیر میں یہ کیا ہورہا ہے، کیا یہی گورنر راج ہے، آﺅ مجھے بھی مار ڈالو، تم نے ایک طالب علم کو مار ڈالا ہے۔ بشیر احمد کا مزید کہنا تھا کہ اعجاز محمد مقبول نامی پولیس اہلکار کا بیٹا تھا جو گاندربل میں تعینات ہے۔ انہوں نے انتہائی جذباتی انداز میں چیختے ہوئے کہا کہ آپ ہمارے گھر ایس او جی والوں کو بھیج کر ہم سب کو مار ڈالو۔ اطہر ولد مشتاق احمد نامی نوجوان کے رشتہ داروں نے بتایا کہ وہ گیارہویں جماعت کا طالب علم تھا جبکہ جاں بحق تیسرے نوجوان زبیر کے گھر والوں کے مطابق وہ پیشے سے ترکھان تھا اور شوپیان ضلع کے ترکہ وانگام گاﺅں کا باشندہ تھا۔ دونوں گھرانوں نے بھی مہلوک نوجوانوں کو بے قصور قرار دیتے ہوئے پولیس کے اس دعویٰ کی نفی کہ وہ عسکری پسند تھے۔
خبر کا کوڈ : 907052
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش