0
Saturday 6 Feb 2021 11:31

بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر 18 ارب روپے خرچہ آئے گا، سیکرٹری الیکشن کمیشن

بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر 18 ارب روپے خرچہ آئے گا، سیکرٹری الیکشن کمیشن
اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات سے کہیں زیادہ بڑے ہیں  اور ان کے انعقاد پر 18 ارب روپے خرچہ آئے گا۔ بلدیاتی انتخابات سے متعلق اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات،قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات سے کہیں زیادہ بڑے ہیں، پنجاب میں بلدیاتی حلقوں کی تعداد 25 ہزار اور خیبر پختونخوا کی 4 ہزار ہے، بلدیاتی انتخابات کے لیے پنجاب میں 20 کروڑ اور کے پی میں 10 کروڑ بیلٹ پیپر چھاپنا ہوں گے جب کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے بیلٹ پیپرز کی تعداد عام انتخابات سے 4 گنا زیادہ ہو گی۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر 18 ارب روپے خرچہ آئے گا جب کہ پیپرز رولز کے تحت الیکشن مواد کی خریداری میں 3 ماہ لگ سکتے ہیں۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں  پہلے مرحلے میں بلدیاتی انتخاب 8 اپریل اور دوسرے میں 29 مئی کو کرایا جائے جب کہ پنجاب میں 20 جون، 16 جولائی اور 8 اگست کو الیکشن کا انعقاد کیا جائے، کینٹ میں 8 اپریل اور 29 مئی کو بلدیاتی انتخاب کرایا جائے۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن نے اجلاس میں کہا کہ مردم شماری کے نتائج کا ابھی تک اعلان نہیں کیا گیا، اس پر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ 1998ء کی مردم شماری کی بنیاد پر بلدیاتی انتخابات نہیں کرا سکتے۔اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان نے کہا کہ عبوری مردم شماری کے نتائج کی بنیاد پر حد بندی نہیں کی جا سکتی، بلوچستان بلدیاتی قانون میں اہم ترامیم لانا چاہتے ہیں۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ بلوچستان میں حدبندی کا کیس ہائیکورٹ میں زیرالتواہے، اگلی سماعت  5 اپریل کو ہو ہے۔ اس موقع پر جوائنٹ سیکرٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ دعبوری مردم شماری نتائج کی بنیاد پر حد بندی نہیں کرا سکتے۔

اس موقع پر وزیر قانون کے پی کے نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے 15 ستمبر کو بلدیاتی انتخابات کی تجویز دی، کے پی میں کورونا بڑھ رہا ہے اور ایسے میں بلدیاتی انتخابات کرانا مناسب نہیں، صوبائی حکومت بلدیاتی قانون میں ترمیم کرنا چاہتی ہے۔ اس پر سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ بلدیاتی قانون میں ایسی ترمیم نہ کی جائے جس سے الیکشن کمیشن کا انتخابی پروگرام متاثر ہو۔ وزیر قانون پنجاب نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب حکومت ستمبر میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے البتہ حکومت بلدیاتی قانون میں تبدیلی کرنا چاہتی ہے، پنجاب میں تین مراحل میں بلدیاتی انتخابات کرنے کی تجویز سے اتفاق کرتے ہیں، اضلاع کی بجائے ڈویژن میں مرحلہ وار انتخابات کرائے جائیں۔ چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات اگست سے قبل نہ کرائے جائیں تاکہ انتظامی معاملات مکمل کر لیں۔ ڈی جی ملٹری لینڈ نے تجویز دی کہ کینٹ میں انتخابات ایک ہی مرحلے میں کرائے جائیں۔
خبر کا کوڈ : 914609
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش