0
Saturday 10 Apr 2021 22:21

سندھ میں ایک خاندان کی بادشاہت ہے جو جمہوریت کو کچل رہی ہے، حلیم عادل شیخ

سندھ میں ایک خاندان کی بادشاہت ہے جو جمہوریت کو کچل رہی ہے، حلیم عادل شیخ
اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کہا ہے کہ سندھ میں سولین ڈکٹیٹر شپ قائم ہے، ایک خاندان کی بادشاہت ہے جو جمہوریت کو کچل رہی ہے، پیپلز پارٹی جمہوریت پر یقین نہیں رکھتی اسمبلی میں پبلک اکاوئنٹس کمیٹی میں اپوزیشن کی کوئی نمائندگی نہیں، جس طرح ان کی مرضی سندھ کا بجٹ ہڑپ کیا جاتا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ محکمہ صحت سندھ 623 روپے خرچ ہوگئے، 2014ء سے 2021ء تک یہ بجٹ خرچ ہوا، اتنی بڑی رقم خرچ ہونے کے باوجود ادارے کی حالت خراب اور سندھ کے 69 فیصد ہسپتال این جی اوز کے حوالے ہیں، سندھ میں 1872 ہسپتالوں سے 1134 پی پی ایچ آئی اور این جی اوز کے حوالے ہیں، کراچی سمیت ٹھٹھہ کے 48 صحت مراکز این جی اوز سے معاہدہ ختم ہے، جس کے بعد دوبارہ ہسپتالوں کو این جی اوز کے حوالے کیا جارہا ہے تاکہ ون ونڈو آپریشن کے تحت محکمہ صحت کا بجٹ ہڑپ کرلیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹر اور ادویات کی قلت معمول بن چکی، سرکاری ہسپتالوں میں آئی سی یو وینٹی لیٹر بیڈز کی قلت برقرار ہے، سندھ میں لاشیں اٹھانے پر حکومت نے پابندی لگائی ہوئی ہے۔ کتوں کی ویکیسن بھی متاثرین کو میسر نہیں، لاڑکانہ میں پانچ ہزار ایڈز کیسز ہوچکے ہیں، خسرہ کی بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے، زرادری کے شہر میں ہسپتال میں سانپ کی کاٹے کی ویکیسن نہیں ملتی، سندھ میں چار لاکھ 75 ہزار بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، سندھ میں کورونا کی وجہ سے گزشتہ برس بچوں کو حفاظتی ٹیکے نہیں لگ، کورونا وباء کا عذر بتاکہ محکمہ صحت نے آٹھ  ماہ تک بچوں کو ٹیکے نہیں لگائے، جس کے باعث اس وقت میسلز، خناق، تپ دق، کالی کھانسی، تشنج سمیت 11 بیماریاں پھیل رہی ہیں، چند روز میں 13 بچے ان بیماریوں سے جاں بحق ہوچکے ہیں۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ آج سندھ میں کاشتکار پریشان ہیں، گندم کی قیمت فی من 2000 مقرر کردی گئی ہے لیکن خریداری سینٹر تاحال نہیں کھولے گئے، سندھ میں کاشتکاروں کو باردانہ نہیں دیا جارہا، پہلے گنے کے کاشتکاروں کو پریشان کیا گیا تھا، آج دوبارہ گندم کے کاشتکاروں کو پریشان کیا جارہا ہے، پیپلز پارٹی کے سیٹھ ایک پلاننگ کے تحت 1600 سے 1700 میں گندم خرید رہے ہیں، یہی گندم دوبارہ سندھ حکومت 2000 میں خریدے گی، ستر فیصد گندم کاشتکار فروخت کرچکے ہیں، دوبارہ سندھ میں آٹے کا بحران آنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں سندھ کے کاشتکاروں کو بار دانہ فراہم کیا جائے، پچھلے سال سرکاری گوداموں سے ایک لاکھ 72 ہزار 701 بوریاں غائب ہوئیں، نیب نے سندھ میں گندم سکینڈل میں 10 ارب روپے سے زائد کی وصولی کی تھی۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس سندھ کے نو  اضلاع سے چار لاکھ 87 ہزار ٹن گندم خردبرد کی گئی جبکہ سندھ کے گوداموں سے 15 ارب روپے مالیت کی گندم چوری کی گئی، نیب کے ایکشن پر ملز مالکان سمیت دیگر ملزمان نے 10 ارب روپے کی پلی بار گین کرلی تھی۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ میں جنگل کا قانون ہے، آج جیکب آباد میں چھ افراد قتل ہوگئے ہیں جبکہ سندھ کے پولیس افسران تیل چوری میں لگے ہوئے ہیں، گندم کی کٹائی پر پیسے لے رہے ہیں، ایک خاتون ایس ایچ او نے ساڑے تین من منشیات پکڑی تو اسے معطل کردیا گیا، میرپورخاص میں ایک ایس ایچ او کے گھر سے چار ارب کی منشیات برآمد ہوئی، پولیس خود منشیات فروشی میں ملوث ہے، سندھ میں کرمنل گورنس چل رہی ہے، سندھ میں پچیس لاکھ کتے موجود ہیں، گذشتہ برس 25 افراد کتوں کے کاٹنے سے جاں بحق ہوگئے، ان کو عدالت کے حکم کے مطابق معاوضہ دیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 926472
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش