0
Monday 28 Jun 2021 14:14

حشد الشعبی کے فوجی مراکز پر امریکی حملے، عراقی حکومت و فوج کیجانب سے پرزور مذمت

حشد الشعبی کے فوجی مراکز پر امریکی حملے، عراقی حکومت و فوج کیجانب سے پرزور مذمت
اسلام ٹائمز۔ عراق میں غیر قانونی طور پر موجود قابض امریکی فوج نے گذشتہ شب عراق و شام کی سرحد پر واقع حشد الشعبی کے 3 فوجی مراکز کو اپنے ہوائی حملوں کا نشانہ بنایا ہے جس میں 4 مجاہد شہید ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شروع میں مقامی میڈیا کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ شام و عراق کے سرحدی علاقوں میں واقع حشد الشعبی کے ان مراکز پر نامعلوم طیاروں کی مدد سے حملہ کیا گیا ہے جس کے چند گھنٹوں کے بعد امریکی وزارت دفاع کے مرکزی دفتر پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے اپنے ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان حملوں کا حکم امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے دیا گیا تھا جو عراق میں موجود امریکی فوجیوں پر ہونے والے ڈرون حملوں کا جواب ہے۔

امریکہ کی جانب سے اس حوالے سے جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں بھی اعلان کیا گیا ہے کہ اس نے عراق و شام کے سرحدی علاقوں میں واقع 3 فوجی مراکز کو نشانہ بنایا ہے جبکہ برطانوی دارالحکومت لندن سے چلنے والے شامی انسانی حقوق کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ دیرالزور کے مشرقی علاقوں میں ہونے والے ان امریکی حملوں میں 7 افراد جانبحق ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے حشد الشعبی کے بریگیڈ 14 کے کمانڈر احمد المگصوصی کی جانب سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے ایک مرتبہ پھر حشد الشعبی کے عسکری مراکز پر حملہ کر کے متعدد مجاہدین کو شہید کیا ہے تاہم عراقی مزاحمتی محاذ کی جانب سے اس حملے کے جواب اعلان کیا گیا ہے کہ امریکہ کی اس کھلی جارحیت کے بعد اب امریکی معاندانہ پروازوں کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔ دوسری جانب عراقی وزارت خارجہ اور عراقی مسلح افواج نے بھی اپنے علیحدہ بیانوں میں حشد الشعبی کے فوجی مراکز پر ہونے والے امریکی حملوں کو عراقی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 940479
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش