0
Saturday 27 Aug 2011 13:20

پاراچنار، ناکہ بندیوں کے باوجود فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، قدس جلوس میں ہزاروں افراد کی شرکت

پاراچنار، ناکہ بندیوں کے باوجود فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، قدس جلوس میں ہزاروں افراد کی شرکت
پاراچنار:اسلام ٹائمز۔ عالمی یوم القدس کے حوالے سے جلوس، ہزاروں افراد کی شرکت، القدس کی آزادی اور فلسطینی غزہ کے علاوہ غزہ ثانی پاراچنار کا غیر انسانی محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ۔ قبائلی علاقہ کرم ایجنسی کے صدر مقام پاراچنار میں مدرسہ آیۃ اللہ خامنہ ای سے ہزاروں افراد پر مشتمل جلوس کے شرکاء نے، مختلف بازاروں سے گزرتے وقت امریکہ، اسرائیل اور ہر ظالم و جابر قوت کے خلاف نعرہ بازی کرکے ان نفرت کا اور اپنے فلسطینی بھائیوں سے یک جہتی کا اظہا کیا۔ اس جلوس جو قدس کے حوالے سے پاکستان بھر میں سب سے بڑا جلوس ہوتا ہے، نے شہید پارک کے ساتھ پی اے چوک میں جلسے کی شکل اختیار کیا، جس سے سابق سینٹر استاد العلماء علامہ سید عابد حسین الحسینی، حجۃ الاسلام مولانا محمد اصغر رجائی، مجلس علمائے اہلبیت ع کے راہنما مولانا ہلال حسین طوری، تحریک حسینی کے سابق صدر مسرت حسین منتظر اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ آخر میں پی اے چوک میں امریکی و اسرائیلی پرچم نظر آتش کرنے کے بعد جلوس مرکزی امام بارگاہ پر ختم ہوگیا۔
مقررین اور علمائے کرام نے اپنی تقریروں اور قراردادوں میں دنیا بھر کے مظلومین بالخصوص فلسطین و القدس کی حمایت کے علاوہ غزہ فلسطین اور غزہ ثانی پاراچنار کا پانچ سالہ محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مقررین نے گزشتہ روز پکتیا کےعلاقے لژہ میں منگلوں کے ہاتھوں ایک خاتون سمیت چار افراد کے بہیمانہ قتل اور درندگی کی پر زور مذمت کی۔ اور اس واقعہ کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد کی۔ جو آرام کے ساتھ ٹل پاراچنار روڈ کے ذریعے خود اور اپنے لئے ہر قسم کا راشن تو لاسکتے ہیں۔ مگر یہی راستہ پاراچنار کے طالبان مخالف طوری بنگش قبائل کے لئے بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ راستہ کھلا ہوتا تو طوری بنگش قبائل اتنے دشوار گزار اور طویل راستے پر آنے کی زحمت اور خطرہ کیوں مول لیتے۔
ایک قرارداد کے ذریعے اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ جب تک صدہ کرم ایجنسی سے 30 سال پہلے جبری بے دخل طوری بنگش قبائل کو باعزت طریقے سے حقوق دے کر بسایا نہیں جاتا اور 4 ماہ پہلے بگن سے طالبان کے ہاتھوں اغوا طوری قبیلے کے باقی مغوی رہا نہیں ہوتے اس وقت تک پاراچنار میں امن اور پاراچنار سے بے دخل طالبان نواز قبائل کی آباد کاری کے منصوبے بنانے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔
باقی قرادادوں میں پاراچنار میں میڈیا اور موبائل سروس اور پی آئی اے کی منسوخ شدہ فلائٹس کی بحالی سمیت کالج آف منیجمنٹ سائنسز میں ٹیچنگ سٹاف، ٹاون کمیٹی اور این ای ایف اساتذہ کی سالوں سے بند تنخواہ فی الفور جاری کرنے اور بگن و چارخیل میں کانوائے پر حملے کرنے والے طالبان نواز قبائل اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے مطالبات کئے گئے۔
خبر کا کوڈ : 94872
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش