0
Saturday 27 Aug 2011 11:55

پاراچنار، طالبان کی درندگی کا نشانہ بننے والے پانچ افراد اپنے آبائی قبرستانوں میں سپرد خاک

پاراچنار، طالبان کی درندگی کا نشانہ بننے والے پانچ افراد اپنے آبائی قبرستانوں میں سپرد خاک
پاراچنار:اسلام ٹائمز۔ طالبان دہشت گرد اور ان کے ہم خیال منگل قبیلے کے ہاتھوں 15 اگست کو افغانستان کے صوبہ پکتیا کے علاقے لژہ کی پہاٹیوں میں بے دردی سے قتل کئے جانے والے پانچ مغویوں بشمول خاتون کو سینکڑوں اشک بار روزہ داروں کی موجودگی میں اپنے آبائی علاقوں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ تدفین کے وقت اہل علاقہ اور علمائے کرام نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستان حکومت کی ناکامی قراد دیا اور کہا کہ اگر حکومت ٹل پاراچنار روڈ کھول دیتی یا پھر کانوائے کا بندوبست کر دیتی تو یہ لوگ افغانستان کے دور دراز اور دشوار گزار راستوں سے ہوکر پشاور سے پاراچنار نہ آتے۔
یوم القدس کے موقع پر بھی اس تازہ واقعے پر زبردست احتجاج کرتے ہوئے مقررین نے واضح کیا کہ اب تک 50 سے زائد افراد افغانستان کے راستے میں قتل کئے جاچکے ہیں۔ جو حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کیونکہ پاراچنار حصہ تو پاکستان کا ہے مگر اسکے باشندوں پر پاکستان کی خاک میں قدم رکھنا حرام ہوگیا ہے۔ جبکہ حیرانگی کی بات تو یہ ہے کہ یہی راستہ خود حکومتی عہدیداروں خصوصا ایف سی کے لئے بالکل کھلا اور محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کے مہینے میں نہتے مغویوں بشمول خاتون کو سنگسار کرکے بے دردی سے شہید کرنا نہ صرف اسلام اور افغان و پختون روایات کے منافی ہیں بلکہ ان دہشت گرد طالبان اور منگل قبیلے نے زمانہ جاہلیت اور خوارج کی درندگی کی یاد تازہ کر دی ہے۔
واضح رہے کہ یہ پانچوں افراد 14 اگست کو پشاور سے افغانستان کے راستے پاراچنار آرہے تھے کہ نامعلوم افراد نے منگل قبیلے کے علاقے لژہ سے انہیں اغوا کر لیا۔ رہائی کیلئے 70 روپے کا معاوضہ طلب کیا گیا۔ اور پھر مزید مذاکرات ناکام رہے۔ شہید ہونے والوں میں منور علی، خیال حسین، جاوید حسین، سلطان علی اور اس کی اہلیہ شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 94850
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش